
راہول گاندھی / فوٹو ایکس گریب
ذات پات میں تقسیم بھارتی معاشرہ اور مودی سرکارکی کھلی ناانصافیاں! راہول گاندھی نے پھرآئینہ دکھادیا۔
کانگریس رہنما نے طلبا سے گفتگوکرتے ہوئے ناانصافی پر مبنی مودی پالیسوں کا بھانڈا پھوڑدیا۔ راہول گاندھی نے ناہموار بھارتی معاشرے کی بدنمائی کا بھی اعتراف کیا۔
انہوں نے ذات پات میں تقسیم بھارتی معاشرے اور مودی سرکارکی ناانصافیوں پر کھل کر بات کی ۔
راہول گاندھی نے کہاکہ تیلنگانا میں ہم نے چیک کیا کہ سرکاری ٹھیکے کس کو جاتے ہیں؟ ۔ ان کا کہنا تھا ایک بھی ٹھیکہ دلتوں، آدی واسیوں، شودر یا دیگرنچلی ذات کے لوگوں کو نہیں جاتا۔
مزید پڑھیں : راہول گاندھی نے جے شنکر کو’’ جے جے ‘‘ کہہ دیا، گودی میڈیا پیچھے پڑگیا
کانگریس رہنما نے نچلی ذات کے طلباسے سوال کیا کہ اس صورتحال میں آپ لوگ کس طرح سیاست کرسکیں گے؟
ذات پات میں تقسیم بھارتی معاشرے کے ساتھ ساتھ راہول گاندھی نے بھارتی تعلیمی نظام پر بھی شدید تنقیدکی۔
“Wo dusri baat hai” pic.twitter.com/tfsygY3BzH
— BALA (@erbmjha) May 27, 2025
مزید براں کانگریس رہنماکاکہناتھاکہ میں بھی اسی تعلیمی نظام سے نکلا ہوں۔انہوں نے کہاکہ اس نظام میں دلتوں،آدی واسیوں یا دیگر نچلی ذاتوں کی تاریخ کہیں نہیں پڑھائی جاتی۔
انہوں نے کہاکہ 80 فیصد تاریخی حقائق بھارتی کتب میں کہیں نہیں ملتی ۔ اس کی وجہ کیاہے ؟۔ ان کا کہناتھاکہ دلتوں اوردیگر نچلی ذاتوں کوبھارت میں عزت دی ہی نہیں جاتی ۔
واضح رہے کہ کانگریس رہنما مودی حکومت کی پالیسیوں پر کھل کر تنقید کررہے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ کئی ماہ سے بھارتی حکومت کو آڑے ہاتھوں لینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
Who is Rahul Gandhi blaming?
Anyone understands this?
AdvertisementThe Congress ruled India for 60 years and held power in various states for decades and continues to do so even today.
So, who is Rahul Gandhi blaming for the lack of representation of Dalits in history books? pic.twitter.com/oPPXgwlNAI
— JIGNESH܁ᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠ (@jignesh03011976) May 27, 2025
انہوں نے یہ سب باتیں نچلی ذات کے طلبہ سے گفتگوکرتے ہوئے کہی ۔ ذات پات میں تقسیم ہندو معاشرے کی کمزوریوں کا کھل کراعتراف بھی کیا۔
دریں اثنا بھارتی انتہاپسنداورگودی میڈیا نے سخت تنقید کرنے والے کانگریس رہنما کوہدف بنا رکھاہے۔ بھارت میں سیاسی کشیدگی اور تناؤمیں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News