بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں اُس وقت ہنگامی صورتحال پیدا ہو گئی جب ایک خطرناک کیمیکلز سے لدا غیر ملکی مال بردار جہاز MSC ELSA 3 بحیرہ عرب میں کوچی کے قریب الٹ کر ڈوب گیا۔ حکام نے ساحلی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔
یہ حادثہ گزشتہ روز علی الصبح پیش آیا، جب لائبیریا کے پرچم بردار اس جہاز میں اچانک پانی بھر گیا اور وہ 38 ناٹیکل میل دور سمندر میں غرقاب ہو گیا۔
خوش قسمتی سے جہاز پر سوار تمام 24 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا، تاہم 640 میں سے متعدد کنٹینر پانی میں بہتے ہوئے ساحل کی طرف بڑھ رہے ہیں، جس پر شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق جہاز میں موجود 13 کنٹینر زہریلے کیمیکل پر مشتمل تھے، جب کہ 12 کنٹینروں میں کیلشیئم کاربائیڈ تھا، جو پانی سے تفاعل کر کے آتش گیر گیس پیدا کرتا ہے۔
اس کے علاوہ جہاز میں 84.44 میٹرک ٹن ڈیزل اور 367.1 میٹرک ٹن فرنس آئل بھی موجود تھا جو سمندر میں رس چکا ہے۔
کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ تیل کا پھیلاؤ کسی بھی ساحلی علاقے تک پہنچ سکتا ہے، پورے ساحلی بیلٹ میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ساحل پر بہہ کر آنے والے کسی بھی کنٹینر یا تیل سے دور رہیں، جب کہ ماہی گیروں کو متاثرہ علاقے کے قریب جانے سے منع کر دیا گیا ہے۔
بھارتی کوسٹ گارڈ نے متاثرہ مقام پر آلودگی کنٹرول کے لیے مخصوص بحری جہاز اور ہوائی جہاز تعینات کر دیے ہیں، جن میں آئل اسپِل ڈیٹیکشن سسٹم بھی نصب ہے۔ اس کے علاوہ، بحریہ کے اہلکاروں نے کئی گھنٹوں کی مشقت کے بعد عملے کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کیرالہ کا ساحلی علاقہ حیاتیاتی تنوع کے لحاظ سے انتہائی حساس اور سیاحتی اہمیت کا حامل ہے، لہٰذا اس حادثے سے نہ صرف آبی حیات بلکہ مقامی معیشت بھی شدید متاثر ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
