
6 اور 7 مئی کی شب کو ہونے والی حالیہ تاریخ کی طویل ترین فضائی جھڑپ نے دنیا بھر کی افواج کی توجہ حاصل کرلی ہے، دنیا بھر کی افواج چینی ساختہ پاکستانی طیاروں اور فرانسیسی ساختہ بھارتی طیاروں کی کارکردگی کا جائزہ لے رہی ہے۔
عالمی سطح پر اس معرکے کو جدید فضائی ہتھیاروں، پائلٹس کی مہارت اور لڑاکا طیاروں کی کارکردگی کا امتحان قرار دیا جا رہا ہے۔ اس جھڑپ کا دنیا بھر کی افواج تجزیہ کر رہی ہیں تاکہ مستقبل کی جنگوں میں برتری کے لیے قیمتی معلومات حاصل کی جا سکیں۔
پاکستان اور بھارت کی فضائیہ کے درمیان یہ جھڑپ 6 اور 7 مئی کی شب ہوئی، جسے حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل ترین فضائی لڑائی قرار دیا جا رہا ہے۔ ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی اس لڑائی میں دونوں طرف کے تقریباً 125 طیارے شریک تھے۔
سینیئر پاکستانی سکیورٹی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے جنگی طیارے اپنی فضائی حدود سے باہر نہیں نکلے، لیکن کچھ مواقع پر 160 کلومیٹر کے فاصلے سے بھی میزائل داغے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں 21 ائیرپورٹس کم سےکم ایک ہفتے کے لیے بند کردیے گئے
ترجمان پاک فوج کے مطابق پاکستان نے بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیتے ہوئے 5 بھارتی طیاروں کو مار گرایا، جن میں 3 فرانسیسی ساختہ رافیل طیارے شامل تھے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق بدھ کے روز پاکستانی فضائیہ کے ایک چینی ساختہ جے 10 طیارے نے کم از کم 2 بھارتی فوجی طیاروں کو بھی مار گرایا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاکستان اور بھارت کی فضائیہ کی اس جھڑپ نے دنیا بھر کی افواج کی گہری توجہ حاصل کر لی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ جھڑپ آئندہ جنگوں کے لیے حکمتِ عملی اور جنگی صلاحیتوں کو جانچنے کا ایک بہترین موقع ہے۔
انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے سینیئر رکن کا کہنا ہے کہ امریکا اور کئی یورپی ممالک اس معرکے میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں، طریقہ کار اور حکمتِ عملی کا گہرائی سے تجزیہ کریں گے۔
عالمی افواج کے لیے یہ ایک نادر موقع ہے کہ وہ پائلٹس، لڑاکا طیاروں اور فضاء سے فضاء میں مار کرنے والے میزائلوں کی کارکردگی کا مشاہدہ کریں اور مستقبل کی تیاریوں میں ان معلومات کو استعمال میں لائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News