
مائیکروسافٹ کے بانی اور دنیا بھر کے چوتھے مالدار ترین شخص 69 سالہ بل گیٹس نے 99 فیصد دولت عطیہ کرنے کا منصوبہ ظاہر کردیا ہے، بل گیٹس نے بتایا کہ وہ اگلے 20 برسوں میں اپنی دولت کا 99 فیصد حصہ عطیہ کردیں گے۔
انھوں نے اپنی ایک حالیہ بلاگ پوسٹ میں لکھا کہ جب میں مر جاؤں گا تو لوگ میرے بارے میں بہت سی باتیں کہیں گے، لیکن میں چاہتا ہوں کہ ان باتوں میں یہ بات نہ ہو کہ ‘وہ (بِل گیٹس) جب مرا تو اُس کے پاس کافی دولت تھی۔
بِل گیٹس نے کہا کہ وہ اپنی فاؤنڈیشن، بِل گیٹس فاؤنڈیشن، کے آپریشنز سنہ 2045 تک ختم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور اس دورانیے میں وہ اپنی فاؤنڈیشن کے ذریعے اپنی دولت عطیہ کرنے کے عمل میں تیزی لائیں گے۔
69 سالہ بِل گیٹس نے کہا کہ اُن کی فاؤنڈیشن صحت اور ترقیاتی منصوبوں کی مد میں پہلے ہی 100 ارب ڈالر خرچ کر چکی ہے اور وہ یہ توقع کرتے ہیں کہ اگلے 20 برسوں میں اُن کی فاؤنڈیشن مزید 200 ارب ڈالر خرچ کرے گی۔
اپنی اس بلاگ پوسٹ میں بِل گیٹس نے اینڈریو کارنیگی کے سنہ 1889 کے ایک مضمون کا حوالہ دیا جس کا عنوان تھا ‘دی گاسپیل آف ویلتھ’۔اس مضمون میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ دولت مند افراد کا یہ فرض ہے کہ وہ اپنی دولت معاشرے پر خرچ کریں۔
بِل گیٹس نے کارنیگی کا یہ جملہ بھی استعمال کیا جس میں وہ کہتے ہیں کہ جو شخص اسی حالت میں مرے کہ اس کے پاس دولت ہو، سمجھو وہ ذلت کی موت مرا۔
بل گیٹس نے غیر ملکی امداد کے بجٹ میں کمی کرنے پر امریکہ، برطانیہ اور فرانس کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔
انھوں نے لکھا کہ ‘یہ واضح نہیں ہے کہ آیا دنیا کے امیر ترین ممالک اپنے غریب ترین لوگوں کے لیے سہارا بنے رہیں گے یا نہیں لیکن ایک چیز جس کی ہم ضمانت دے سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہمارے تمام کاموں میں گیٹس فاؤنڈیشن لوگوں اور ممالک کو غربت کی دلدل سے نکالنے میں مدد کرنے کی کوششوں کی حمایت کرے گی۔’
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News