
زیوانٹس / خلائی خلیہ/ فوٹو
مشتری کے چاند یوروپا پر زمینی خلیے سے مشاہبت رکھنے والے زیوانٹس کی موجودگی نے خلائی مخلوق یا نامعلوم حیات کی تلاش میں نیا موڑ اختیار کرلیاہے۔
اس حوالے سے ناسا کی نئی تحقیق میں فلکیاتی دنیا میں ہلچل مچا دی ہے۔ اس تحقیق میں مشتری کے چاند یوروپا پر زندگی کے ممکنہ آثار کی دریافت کا عندیہ دیا گیا ہے۔
تحقیق میں زیوانٹس نامی کیمیائی ساخت کی موجودگی کا حوالہ دیا گیا ہے جو زمینی زندگی یعنی خلیے سے مماثلت رکھتا ہے۔
ناسا کے ماہرین کے مطابق خلیے سے مماثل زیوانٹس میں ایسی کیمیائی ساخت بھی پائی گئی ہے جوزمین پر موجود کسی بھی مخلوق میں نہیں دیکھی گئی۔
اس تحقیق میں استعمال ہونے والاجدید ترین اسپیکٹرومیٹر، جسے *”ڈیپ بایوسینس” کہا جا رہا ہے، خلائی فضا میں نہایت کمزور مالیکیولز کا سراغ لگانے کی صلاحیت رکھتاہے۔
تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر ایلینا کارٹر کے مطابق ہمیں ایک نیا تصوراتی زون ملا ہے جہاں زندگی کے نئے آثار ہو سکتے ہیں۔ یہ خلائی مخلوق کی ابتدائی جھلک ہو سکتی ہے۔
زیوانٹس جسے خلائی خلیہ تصور کیاجاسکتاہے یہ خلائی مخلوق کے وجود کی نمائندگی کرتاہے جونہ زمینی خلیوں پرمشتمل ہے نہ ہی کاربن پر مبنی زندگی کی کسی تعریف میں آتاہے۔
کیا کائنات سے باہر بھی زندگی موجود ہے ؟
ماہرین کا کہناہے کہ یہ کسی نامعلوم حیاتیاتی سانچے کا نتیجہ ہوسکتاہے، یہ تحقیق اس تصورکوجلا بخشتی ہے کہ کیا زندگی وہی ہے جوہم جاتے ہیں؟یا کائنات سے باہر بھی زندگی موجودہے؟
نئی تحقیق انسانی سوچ کے دائرہ کار کو وسعت دیتی ہے اوریہ سوال اٹھاتی ہے کیا واقعی کوئی خلائی مخلوق موجود ہے؟۔
اس تناظر میں ناسا نے اگلے 5 سال میں یوروپا پر ایک نیا مشن بھیجنے کا اعلان کیا ہے جو زیرِ سطح سمندروں میں موجود ممکنہ زیوانٹس کی تلاش کرے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News