
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے پہلگام حملے سے متعلق بھارتی حکومت کے بیانیے پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں، جس کے بعد نریندر مودی حکومت، بھارتی فوج اور انٹیلی جنس ادارے شدید تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بی بی سی کی رپورٹ میں پہلگام حملے کو سیکیورٹی اور انٹیلیجنس کی سنگین ناکامی قرار دیتے ہوئے مودی حکومت کی کارکردگی پر براہ راست سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، جائے وقوعہ پر نہ کوئی سیکیورٹی اہلکار موجود تھا اور نہ ہی فوری میڈیکل سہولیات فراہم کی گئیں۔
حملے میں ہلاک ہونے والے سیلیش بھائی کلاٹھیا کی بیوہ، شیتل کلاٹھیا نے تعزیت کے لیے آنے والے بھارتی وزیر پر شدید غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس وی آئی پی کاروں کا قافلہ ہے، لیکن ان عام لوگوں کا کیا جنہوں نے اپنی جانیں گنوا دیں؟ یہ سب وہ لوگ تھے جو ٹیکس دیتے ہیں، اور ان کی زندگی کی کوئی قیمت نہیں؟
ایک اور عینی شاہد پارس جین نے تصدیق کی کہ حملے کے وقت پہلگام کے مقام پر نہ کوئی پولیس اہلکار موجود تھا اور نہ ہی کوئی فوجی۔
شیتل کلاٹھیا نے مزید کہا کہ 26 افراد مارے گئے، مگر وہاں نہ سیکیورٹی تھی نہ ہی میڈیکل ٹیم۔ یہ سسٹم کی ناکامی نہیں تو اور کیا ہے؟
بی بی سی کی رپورٹ اور متاثرین کے اہلِ خانہ کے بیانات نے بھارتی حکومت کے لیے شدید سیاسی دباؤ پیدا کر دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق، حملے کی نوعیت اور اس کے بعد حکومتی ردعمل نے اس تاثر کو تقویت دی ہے کہ مودی حکومت سنگین سیکیورٹی کوتاہی کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔
رپورٹ سامنے آنے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے بھی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو آڑے ہاتھوں لیا ہے اور اس حملے کی شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News