
پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے اسے 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
یہ فیصلہ مذکورہ اہلکار کی سرگرمیوں کو سفارتی آداب کے منافی قرار دینے کے بعد کیا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا، جہاں انہیں سرکاری طور پر پاکستان کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ متعلقہ بھارتی اہلکار کی سرگرمیاں ویانا کنونشن برائے سفارتی تعلقات کے خلاف تھیں اور ان پر پاکستان کو شدید تحفظات لاحق تھے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایسی سرگرمیاں نہ صرف دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچاتی ہیں بلکہ سفارتی روایات کی بھی صریح خلاف ورزی ہیں، جنہیں کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
پاکستان کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے تعلقات پہلے ہی کشیدگی کا شکار ہیں، اور سفارتی محاذ پر تناؤ میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
حکومت پاکستان نے بھارتی اہلکار کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ایسی کسی بھی سرگرمی کو سختی سے نمٹا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتی حکومت نے اپنی جارحیت جاری رکھتے ہوئے پاکستانی سفارتکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا اور انہیں 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
بھارتی وزرات خارجہ کے مطابق پاکستانی ناظم الامور کو ہندوستانی وزارت خارجہ طلب کیا گیا اور انہیں احتجاجی مراسلہ جاری کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News