
بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں واقع دو پن بجلی منصوبوں پر آبی ذخائر کی گنجائش بڑھانے کے کام کا آغاز کر دیا ہے، یہ اقدام پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے بعد سامنے آیا ہے جس میں بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پاک بھارت کشیدگی کے بعد یہ پہلا واضح قدم ہے، جس میں سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، سندھ طاس معاہدہ 1960ء سے اب تک تین جنگوں اور متعدد کشیدگیوں کے باوجود برقرار رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، بھارت کی سب سے بڑی پن بجلی کمپنی NHPC لمیٹڈ اور مقامی حکام نے جمعرات کے روز ‘ریزروائر فلشنگ’ کا عمل شروع کیا تاکہ جمی ہوئی مٹی کو نکالا جا سکے۔ اگرچہ اس وقت پاکستان کو فوری خطرہ نہیں، مگر دیگر منصوبوں میں یہی عمل دہرایا گیا تو پاکستانی زرعی زمینوں کو پانی کی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے۔
یہ کام سلال اور بگلیہار ڈیمز پر جاری ہے، جہاں 1987 اور 2008-09 میں تعمیر کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہو رہا ہے۔ معاہدے کے تحت ایسے کام کی اجازت نہ ہونے کے باعث بھارت نے اس بار پاکستان کو پیشگی اطلاع نہیں دی۔
تین دن جاری رہنے والے اس عمل کے دوران، چناب دریا کے کنارے رہنے والے افراد نے بھی پانی کے اچانک اخراج کو محسوس کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس عمل سے بجلی کی پیداوار میں بہتری آ سکتی ہے لیکن ساتھ ہی پانی کی بڑی مقدار ضائع ہوتی ہے۔ بھارت کا موقف ہے کہ پاکستان کی پابندیوں کے باعث یہ منصوبے اپنی پوری صلاحیت پر کام نہیں کر پا رہے تھے۔
بھارت کے سابق اعلیٰ آبی افسر کوشویندر ووہرا کا کہنا ہے کہ معاہدے کی معطلی کے بعد بھارت اب “اپنی مرضی سے منصوبے مکمل کر سکتا ہے”۔
دوسری جانب، پاکستان نے اس اقدام کو نہ صرف سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے بلکہ اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف سمیت بین الاقوامی اداروں سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، اور پاکستان سے تمام سفارتی و تجارتی تعلقات کو منقطع کرکے سرحد پر فوجی کشیدگی میں اضافہ کیا تھا۔
پاکستان نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانونی فورم پر چیلنج کرنے کی دھمکی دی تھی، پاکستان نے بھی جوابی اقدام کے طور پر بھارت کےساتھ تمام تجارتی اور سفارتی تعلقات منطقع کر دیئے تھے۔
پاکستان نے بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر پاکستان کے پانی کے بہاؤ کو روکا یا موڑا گیا تو اسے جنگی اقدام سمجھا جائے گا، تب سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News