نیاز اسٹیڈیم حیدرآباد کے داخلی راستے پر نصب کیے گئے لیجنڈری کرکٹر وسیم اکرم کے مجسمے نے شہریوں، کرکٹرز اور سوشل میڈیا صارفین کو حیرت اور مایوسی میں مبتلا کر دیا ہے۔
کرکٹرز اور شائقین کرکٹ کی جانب سے جہاں مجسمے کا بولنگ ایکشن درست قرار دیا جا رہا ہے، وہیں کہا جارہا ہے کہ چہرہ وسیم اکرم سے قطعی مشابہت نہیں رکھتا۔
مجسمے کے چہرے کی ساخت کو “سوالیہ نشان” قرار دیتے ہوئے شہریوں نے انتظامیہ سے سخت سوالات اٹھائے ہیں کہ تنصیب سے قبل اس مجسمے کو کس نے چیک کیا؟ ٹھیکیدار کون تھا؟ اور مجسمہ ساز نے ایسا چہرہ کیسے منظور کروایا؟
مزید پڑھیں: سابق لیجنڈری بولر وسیم اکرم کے بیٹے نے ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھ دیا
شہریوں کا کہنا ہے کہ “وسیم اکرم پاکستان کے ہیرو ہیں، ان کے مجسمے میں ایسی کوتاہی قومی فخر کے ساتھ ناانصافی ہے۔” معروف کرکٹرز نے بھی سوشل میڈیا پر اپنے ردعمل میں حیرت اور افسوس کا اظہار کیا۔
ترجمان مئیر آفس نے اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ “مجسمہ پیک حالت میں موصول ہوا تھا، تنصیب کے بعد پیکنگ کھولنے پر چہرے کی تفصیل سامنے آئی۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ وینڈر کو چہرے میں فرق پر نوٹس جاری کر دیا گیا ہے، اور وہ مجسمہ درست کرنے کا پابند ہے۔
تاہم، انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے ابتدائی اقدامات اور منظوری کے عمل پر شفاف جواب نہ ملنے کے باعث عوامی غصہ مزید بڑھتا جا رہا ہے۔
مجسمے کی لاگت کے حوالے سے بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ شہری حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مجسمہ سازی کے معاہدے، بجٹ، اور ذمہ داران کے حوالے سے مکمل تحقیقات کی جائیں تاکہ اس طرح کی کوتاہیوں کو مستقبل میں روکا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
