
جاری کردہ حالیہ اقتصادی سروے کے مطابق حکومت نے تعلیم کے شعبے پر مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا صرف 0.8 فیصد خرچ کیا، جو تعلیمی ترقی کے لیے ناکافی سمجھا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں مجموعی شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی۔ مردوں میں شرح خواندگی 68 فیصد جبکہ خواتین میں یہ شرح 52.8 فیصد ریکارڈ کی گئی، جو دونوں اصناف کے درمیان 16 فیصد کا نمایاں فرق ظاہر کرتی ہے۔
اقتصادی سروے کے مطابق اس وقت ملک بھر میں یونیورسٹیوں کی کل تعداد 269 ہے، جن میں سے 160 سرکاری اور 109 نجی جامعات شامل ہیں۔ اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے تحت 61 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی سطح پر فیکلٹی میں پی ایچ ڈی ڈگری رکھنے والے اساتذہ کی شرح 37.97 فیصد ہے، جو تدریسی معیار کی بہتری کا ایک اہم اشاریہ تصور کیا جا رہا ہے۔
ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ تعلیم کے شعبے پر حکومتی سرمایہ کاری میں اضافہ ناگزیر ہے تاکہ شرح خواندگی میں بہتری، صنفی برابری اور اعلیٰ تعلیم کا فروغ ممکن بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News