
ایران اسرائیل جنگ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ایران اپنی بالادستی قائم کرتا جارہا ہے، ایسے میں یہ سوال گردش میں ہے کہ کیا اسرائیل کے پاس ایروانٹرسیپٹر کا اتنا ذخیرہ موجود ہے کہ جس کے ذریعے اسرائیل طویل جنگ کی صورت میں اپنے دفاع کو ممکن بناسکے۔
اس معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایک امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ اگر ایران کے ساتھ تنازعہ طوالت اختیار کرتا ہے تو اسرائیل کو اپنے ایرو انٹرسیپٹر ذخائر میں کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: ایران-اسرائیل جنگ کے دوران ہند-اسرائیلی گمراہ کن پراپیگنڈا بے نقاب
اسٹریٹجک اور انٹرنیشنل اسٹڈیز مرکز کے دفاعی میزائل منصوبے کے ڈائریکٹر ‘ٹام کراکو’نے وال اسٹریٹ جنرل کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ایرو انٹر سیپٹر طویل المسافت بیلسٹک میزائلوں کے خلاف ایک اہم دفاعی ہتھیار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اگر ایران کے ساتھ جنگ لمبی ہوتی ہے تو اسرائیل کے ایرو انٹر سیپٹر ذخائر ختم ہو سکتے ہیں۔
ٹام کے مطابق جون میں تنازعے میں شدّت آنے کے بعد، پینٹاگون نے خطے میں اضافی میزائل دفاعی نظام نصب کیے ہیں، لیکن امریکی انٹرسیپٹرذخائر میں تیزی سے کمی کی وجہ سے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ایران، اسرائیل جنگ: عسکری اعتبار سے کون زیادہ طاقتور ہے؟
واشنگٹن ،اسرائیل کے دفاع کو زمین، سمندر اور ہوا سے مضبوط کر رہا ہے اور اسے ایک طویل عرصے سے دفاعی نظام پر دباؤ کا علم ہے۔
کراکو نے کہا ہے کہ “نہ تو امریکہ سارا دن بیٹھ کر میزائل روک سکتا ہے اور اور نہ ہی اسرائیل”۔
ایرو انٹرسیپٹر تیار کرنے والی صنعت ” اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز” نے رپورٹ شدہ کمی پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ “ہم،کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں لیکن بدقسمتی سے، ہم گولہ بارود سے متعلقہ معاملات پر تبصرہ نہیں کرسکتے” ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News