
ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی ملک اسرائیل کے ساتھ ایران پر حملوں میں تعاون کرتا ہے تو اسے بین الاقوامی قوانین کے تحت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایرانی مندوب امیر سعید ایراوانی نے اپنے خط میں واضح کیا کہ ایران کا دفاعی ردعمل متناسب ہے اور صرف فوجی اہداف اور متعلقہ انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ نے ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہونے کا عندیہ دے دیا
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران نے کسی جنگ میں پہل نہیں کی، اور اس کا دفاعی ردعمل بین الاقوامی قانون کے مطابق ہے۔
ایرانی مندوب نے امریکہ پر بھی تنقید کی، اور کہا کہ امریکی ہتھیاروں، خفیہ معلومات اور سیاسی حمایت کے بغیر اسرائیل کسی صورت ایران پر حملہ نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے اس غیر قانونی حملے کی ذمہ داری امریکہ پر بھی عائد کی۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب ڈینی ڈینون نے دعویٰ کیا کہ ایران کا ہدف شہری ہیں، جبکہ اسرائیل کا ہدف حکومتی عناصر ہیں۔
مزید پڑھیں: ایران-اسرائیل جنگ کے دوران ہند-اسرائیلی گمراہ کن پراپیگنڈا بے نقاب
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور ایران کے درمیان تشویشناک کشیدگی جاری ہے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان فضائی حملوں اور جوابی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
بین الاقوامی برادری اس بات پر زور دے رہی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے فوری طور پر مذاکرات اور سفارتی کوششیں کی جائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News