
صوبائی وزیر جیل خانہ جات و ورکس سروسز علی حسن زرداری نے ملیر جیل کا دورہ کیا، جہاں انہیں جیل انتظامیہ کی جانب سے قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد پولیس کی کارروائی اور حراست سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت نے ان کی مشاورت سے فوری طور پر اس معاملے پر ایکشن لیا ہے اور اس میں کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
علی حسن زرداری نے کہا کہ ہماری کوشش رہی ہے کہ جیل کو ایک اصلاحی ادارہ بنایا جائے جس میں ہم کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔
جیل مینیوئل میں اصلاحات کی گئی ہیں اور ہماری ہر ممکن کوشش رہی ہے کہ قیدیوں کو بہتر سہولتیں فراہم کی جائیں، جو کہ دی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی، ملیر جیل سے 216 قیدی فرار، سیکیورٹی کی غفلت پر تحقیقات شروع
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے لیے پولیس حکام کو ہدایات دی گئی ہیں۔
انہوں نے آئی جی سندھ سے اس بات کی یقین دہانی بھی حاصل کی کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بھرپور تعاون فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر اداروں کی جانب سے بروقت ردعمل کی وجہ سے کئی قیدیوں کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ملیر جیل میں بیشتر قیدی منشیات اور معمولی نوعیت کے مقدمات میں گرفتار ہیں، اور محکمہ جیل خانہ جات اور ملیر جیل انتظامیہ کے پاس ہر قیدی کا مکمل ریکارڈ موجود ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مفرور قیدیوں کی گرفتاری کے لیے پولیس کی مختلف ٹیمیں تشکیل دی جا چکی ہیں، اور انشا اللہ یہ قیدی جلد گرفتار کر لیے جائیں گے۔
صوبائی وزیر علی حسن زرداری نے یہ بھی واضح کیا کہ جیل میں اصلاحات کے عمل کو مزید تیز کیا جائے گا تاکہ جیل کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے اور قیدیوں کو اصلاحی ماحول فراہم کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News