ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدی غلام حسین کی قانون پسند ماں اپنے بیٹے کو لے کر واپس جیل پہنچ گئی ہے۔
ملیر جیل پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قیدی غلام حسین کی ماں نے بتایا کہ اس کا بیٹا رات کو 3 بجے گھر پہنچا، اور میں 5 بچے ہی بیٹے کو لے کر جیل پہنچ گئی ہوں۔
غلام حسین کی ماں نے بتایا کہ بیٹے سے پوچھا کہ کیا تمہیں پولیس نے رہا کردیا ہے؟۔ تو بیٹے نے بتایا کہ پولیس نے رہانہیں کیا، بلکہ زلزلے کی وجہ سے بہت سے قیدی فرار ہورہے تھے تو میں بھی جیل سے فرار ہوکر آگیا ہوں، تو میں نے کہا کہ یہ درست نہیں، تم فوری طور پر خود کو پولیس کے حوالے کردو۔
مزید پڑھیں: کراچی: ملیر جیل سے 150 سے زائد قیدی فرار؛ 60 دوبارہ گرفتار، مفروروں کی تلاش جاری
غلام حسین کی ماں نے بتایا کہ اس کا بیٹا بے گناہ ہے، جس نے کوئی جرم نہیں کیا ہے، انھوں نے بتایا کہ میرے بیٹے کو کسی نے چوری کے جھوٹے کیس میں پھنسایا ہے، جس شخص نے پھنسایا اس کے ساتھ میرے بیٹے کی تصویر تھی، صرف تصویر کی بنا پر میرے بیٹے پر کیس بنا کر اس کو جیل میں بند کردیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ چوری کے جھوٹے الزام میں میرا بیٹا گزشتہ 6 ماہ سے جیل میں بند ہیں، جس کی وجہ سے میں بہت مشکلات کا شکار ہوں، اپنا پیٹ پالنے کے لیے مجھے لوگوں کے گھروں میں کام کرنا پڑتا ہے۔
خاتون نے مزید بتایا کہ میرا بیٹا زلزلے کی وجہ سے فرار ہو کر رات 3 بجے گھر پہنچا، میں ایک بیوہ عورت ہوں، میں خود بنگلوں میں محنت مشقت کرتی ہوں، میرا کوئی کمانے والا نہیں ہے، جس کی وجہ سے پیدل گھر سے جیل آئی ہوں، اسی وجہ سے 5 بج گئے، اگر کوئی سواری ہوتی تو فوری پہنچ جاتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
