
شہرِ قائد میں مون سون سیزن کی پہلی بارش نے جہاں موسم کو خوشگوار بنا دیا، وہیں شہریوں کے لیے مسائل کا ایک نیا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔
گلشن حدید، لانڈھی، اسٹیل ٹاؤن، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، گلستان جوہر، سہراب گوٹھ، صفورا، یونیورسٹی روڈ، شاہ فیصل کالونی، عظیم پورہ، گرین ٹاؤن، کورنگی، قائد آباد، اورنگی، پی آئی بی کالونی، ملیر اور دیگر علاقوں میں تیز بارش کا سلسلہ شروع ہوا، جو کچھ دیر بعد موسلادھار گرج چمک میں تبدیل ہو گیا۔
بارش کے ساتھ ہی شہر کے بیشتر علاقوں میں کے الیکٹرک کے فیڈرز ٹرپ کر گئے، جس کے نتیجے میں 300 سے زائد فیڈرز بند ہو گئے۔
متاثرہ علاقوں میں فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد، موسیٰ کالونی، منگھو پیر، یوسف گوٹھ، سرجانی ٹاؤن، گڈاپ، کاٹھور، جمشید روڈ، اورنگی، کورنگی، گلستان جوہر اور دیگر گوٹھ شامل ہیں۔
شہریوں نے شکایت کی کہ بارش کے آغاز کے ساتھ ہی بجلی کا طویل تعطل شروع ہو گیا جو کئی علاقوں میں کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بحال نہ ہو سکا۔
دوسری جانب، بارش کے باعث متعدد نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونا شروع ہو گیا ہے، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ بعض مقامات پر سڑکیں زیرِ آب آ گئیں اور شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، شہر میں مون سون کا پہلا اسپیل شروع ہو چکا ہے جو آئندہ چند روز تک وقفے وقفے سے جاری رہ سکتا ہے۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور بجلی کے کھمبوں و کھلے تاروں سے دور رہیں۔
بارش کے بعد شہر بھر میں موسم خوشگوار ہو گیا اور درجہ حرارت میں واضح کمی محسوس کی گئی۔
شہریوں نے سوشل میڈیا پر خوبصورت موسم کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے بارش کا استقبال کیا، تاہم کے الیکٹرک کی کارکردگی پر شدید تنقید بھی کی جا رہی ہے۔
کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شدید بارش اور ہوا کے باعث کچھ علاقوں میں ٹرپنگ ہوئی ہے اور ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کے لیے متحرک ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News