
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ بھارت کے خلاف 96 گھنٹوں کی لڑائی مکمل طور پر اپنے وسائل سے لڑی گئی، اور اس دوران کسی بھی بیرونی مدد کا سہارا نہیں لیا گیا۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا نے وضاحت کی کہ پاکستان نے صرف اپنی اندرونی صلاحیتوں پر انحصار کیا، اور جو آلات استعمال کیے وہ انڈیا کے پاس موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ساز و سامان دوسرے ملکوں سے خریدا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا دبئی میں توازن انڈسٹریل پارک کا بھی دورہ
انہوں نے کہا پہلے متنازع علاقے میں جھڑپیں ہوتی تھی، بین الاقوامی سرحد تک نہیں پہنچتی تھیں، اس بار سرحدوں پر نسبتاً سکون رہا اور شہروں میں کشیدگی تھی، مستقبل میں تنازع صرف مخصوص علاقوں تک محدود نہیں رہے گا، پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کیلئے کوئی مؤثر اور منظم طریقہ کار موجود نہیں۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے مزید کہا ہنگامی رابطوں کیلئے صرف ڈی جی ایم اوز کی ہاٹ لائن ہی انحصار ہوتا ہے، آپ کا واسطہ انتہا پسند ذہنیت کے ساتھ ہو تو عالمی برادری کے پاس مداخلت کے لیے محدود وقت ہوتا ہے، اس بار امریکا اور دیگر ممالک نے کیا، وہ مہلت بھی اب بہت محدود ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News