 
                                                      ڈونلڈ ٹرمپ / فائل فوٹو
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن یوکرین کی جانب سے حالیہ ڈرون حملے کا “بہت سخت جواب” دیں گے۔
ٹرمپ کے اس بیان سے واشنگٹن اور دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، حالانکہ ٹرمپ نے اس موقع پر امن کے لیے اپنی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک بیان میں امریکی صدر نے انکشاف کیا کہ ان کی روسی صدر پیوٹن سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی ہے، اس گفتگو کو ٹرمپ “اچھی بات چیت” قرار دیا، مگر کہا کہ اس سے فوری طور پر امن کا قیام ممکن نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: ہماری فوج دنیا کی سب سے بڑی اور طاقتور فوج ہے، امریکی صدر
ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن نے بہت زور دے کر کہا کہ وہ یوکرین کے فضائی اڈوں پر ہونے والے حالیہ حملوں کا جواب ضرور دیں گے۔
ٹرمپ کا یہ بیان یوکرین کے لیے ایک اہم دھچکہ سمجھا جا رہا ہے۔ متعدد ماہرین نے کہا کہ یوکرین کے ڈرون حملے نے روس کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
بعض ڈیموکریٹک سیاستدانوں نے ٹرمپ کے موقف پر تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے روسی صدر کو سختی سے جواب نہیں دیا حالانکہ اس وقت عالمی سطح پر روس کی جانب سے یوکرین کے شہریوں پر حملوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر نے دورہ مشرق وسطیٰ سے متعلق بڑا بیان دے دیا
کانگریس کے رکن رچرڈ بلومنتھل نے کہا کہ ٹرمپ کو پیوٹن کو یہ پیغام دینا چاہیے تھا کہ “یوکرین پر حملہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ اس آپریشن میں روس کا کوئی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔”
ان کے مطابق ٹرمپ کا خاموش رہنا اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ روس کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں، حالانکہ روسی صدر یوکرین کے شہریوں پر بمباری کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
ٹرمپ نے اس پوسٹ میں ایران کے جوہری پروگرام پر بھی بات کی اور پیوٹن کو اس معاملے میں امریکا کا شریک کار بنانے کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ “صدر پیوٹن نے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں مدد فراہم کر سکتے ہیں اور اس مسئلے کو جلد حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔”
اس کے برعکس، سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ ٹرمپ کا پیوٹن کے ساتھ ایران کے جوہری مسئلے پر بات چیت کرنے کا خیال امریکی پالیسی کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ “کیا کوئی واقعی پیوٹن کے ساتھ ایران کے جوہری معاہدے کے لیے بات چیت کرنے کی بات کرے گا؟ یہ احمقانہ ہوگا۔”
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 