
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ سے خطاب اور بعد ازاں پریس کانفرنس کے دوران بھارت کی جانب سے پانی کی ترسیل روکنے کی کوششوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کا پانی بند کرنا ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد رکھنے کے مترادف ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ پانی کی ترسیل روکنے جیسے اقدامات ہمارے لیے اعلانِ جنگ کے برابر ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ موقف ہم کسی اشتعال یا جذباتیت کے تحت نہیں بلکہ ایک حقیقت پسندانہ، سنجیدہ اور قومی مفاد پر مبنی مؤقف کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔
انہوں نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے اور 24 کروڑ پاکستانیوں کے پانی کو روکنے کی کوشش کھلی جارحیت ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا، اور بھارت اگر ایسا کوئی اقدام کرتا ہے تو یہ نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگا بلکہ علاقائی استحکام کے لیے بھی سنگین خطرہ بنے گا۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں بلاول بھٹو نے پاکستان کے امن پسند مؤقف کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتا ہے اور تمام معاملات بات چیت سے حل کرنے پر تیار ہے۔
انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم کردار ادا کیا تھا۔
بلاول بھٹو نے بھارت پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “بھارت کا ایک حاضر سروس نیول افسر کلبھوشن یادیو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا، جو پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا”۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اور میڈیا کشیدگی کے دوران مسلسل جھوٹ بولتے رہے، یہاں تک کہ بھارت کو اپنے ایک طیارے کے گرنے کا اعتراف کرنے میں بھی ایک ماہ لگ گیا۔
بلاول کے مطابق ہمارے شاہینوں نے بھارت کے 6 طیارے مار گرائے جبکہ بھارت کے 20 طیارے پاکستانی دفاعی نظام کے ہدف پر تھے لیکن پاکستان نے دانشمندی اور تحمل کا مظاہرہ کیا۔
خطاب کے دوران بلاول بھٹو نے زور دیا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب یا قوم نہیں ہوتا اور بین الاقوامی برادری کو مشترکہ طور پر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News