سہواگ نے خود ہی فکسنگ کا اعتراف کر لیا
سابق بیٹر کی زبان پھسل گئی، امپائرز کو تحائف دے کر فیصلے خریدنے کا انکشاف
کرکٹ کی شفافیت کا دعویٰ کرنے والا بھارت ایک بار پھر اپنے ہی کھلاڑی کے انکشافات کے بعد ساکھ کے بحران سے دوچار ہو گیا۔
سابق بھارتی اوپننگ بیٹر وریندر سہواگ نے ایک حالیہ انٹرویو میں جو انکشافات کیے، وہ صرف حیران کن ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی کرکٹ کی ساکھ کے لیے لمحہ فکریہ بھی ہیں۔
سہواگ نے دو عالمی شہرت یافتہ آنجہانی امپائرز پر تحائف کے عوض آؤٹ نہ دینے جیسے سنگین الزامات عائد کیے۔ یہ الزامات درحقیقت بھارتی کرکٹ کلچر کی اندرونی خرابیوں کو عیاں کرتے ہیں، جس میں نہ صرف کھلاڑی بلکہ فیصلے خریدنے کی سوچ کو چالاکی یا چال سمجھا جاتا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کلپ میں سہواگ کہتے ہیں کہ جنوبی افریقہ کے امپائر روڈی کوئٹزن نے ان کے پیڈز کو سراہا، جس پر انہوں نے یہ پیڈز تحفے میں دے دیے اور ساتھ ہی کہا کہ بس آپ مجھے ایک بار آؤٹ نہ دینا، سہواگ کے مطابق امپائر نے انہیں 2 سے 3 بار آؤٹ ہونے کے باوجود ناٹ آؤٹ قرار دیا۔
اسی طرح انہوں نے ڈیوڈ شیفرڈ کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ ایک بھارتی میچ کے دوران انہوں نے امپائر کو آئس کریم دلوانے کا بندوبست کیا، جس کے بعد ان سے بھی فیور مانگا کہ انہیں ایک بار آؤٹ نہ دیا جائے۔
تجزیہ کار سوال اٹھا رہے ہیں کہ سہواگ نے یہ دلچسپ یادیں صرف ان امپائرز سے جوڑیں جو اب دنیا میں نہیں رہے، گویا کہ جواب دہی کے خوف سے خالی میدان میں یکطرفہ بیانیہ پیش کیا گیا۔
کیا یہ سہواگ کی سستی شہرت کی کوشش ہے یا بھارتی کرکٹ میں فیصلے خریدنے کی روایت کا اعتراف؟ اس پر بی سی سی آئی تاحال خاموش ہے۔
جہاں بھارت دنیا بھر میں اپنی کرکٹ کو سب سے بڑی اور صاف ترین لیگ کہتا ہے، وہیں اس کے سابق کھلاڑی خود یہ اعتراف کر رہے ہیں کہ امپائرنگ کو بھی اثر و رسوخ اور ذاتی تعلقات سے مشروط کیا جاتا رہا۔
سہواگ کی گفتگو یہ ثابت کرتی ہے کہ بھارتی کرکٹ میں فیصلے میدان میں نہیں، ڈریسنگ روم اور گفٹ باکس میں طے ہوتے ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) اور ایلیٹ پینل ان انکشافات پر کیا ردعمل دیتے ہیں۔ کیا کسی سابق کرکٹر کی مزاحیہ انداز میں دی گئی سنجیدہ تسلیمات پر بھی کوئی ضابطہ لاگو ہوتا ہے؟ یا یہ سب کچھ بھارتی میڈیا کی روایتی ڈھال میں چھپ کر نظر انداز کر دیا جائے گا؟
یہ فیصلہ شاید وقت کرے گا، لیکن سہواگ نے جس لاپروائی سے کرکٹ کی روح اور دیانت کو مزاح کا موضوع بنایا، وہ ہر اس مداح کے لیے افسوسناک ہے جو کرکٹ کو صرف ایک کھیل نہیں، ایک عقیدہ سمجھتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
