
آسٹریا کے جنوبی شہر گریز کے ایک سیکنڈری اسکول میں ایک بندوق بردار شخص نے کم از کم نو افراد کو ہلاک کر دیا، یہ ملک کی جدید تاریخ کے بدترین اسکول میں فائرنگ کا واقعہ ہے۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقیات کے مطابق مسلح حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا ہے۔
آسٹریا کے قومی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ تقریباً 30 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ آسٹریا کے میڈیا نے بتایا کہ مرنے والوں میں زیادہ تر اسکول کے شاگرد تھے۔
پولیس نے عوامی طور پر قاتل کی شناخت نہیں کی لیکن آسٹریا کے میڈیا نے غیر مصدقہ رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک سابق طالب علم تھا جس نے اسکول میں گھس کر شاگردوں پر فائرنگ کی تھی۔
آسٹریا کے چانسلر کرسچن اسٹاکر نے ایک بیان میں کہا کہ گریز کے ایک اسکول میں ہنگامہ آرائی ایک قومی سانحہ ہے جس نے ہمارے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
اس درد اور غم کے لیے الفاظ نہیں ہیں جو ہم سب – تمام آسٹریا – ابھی محسوس کر رہے ہیں۔
جائے وقوعہ پر، پولیس نے اسکول سے چند سو میٹر کے فاصلے پر ایک فریم قائم کر رکھا تھا، جس میں پولیس کی گاڑیوں تک رسائی کے راستوں کو روک دیا گیا تھا۔
مقامی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ علاقے کو محفوظ بنا لیا گیا ہے، اسکول کو خالی کرا لیا گیا ہے اور متاثرین کے رشتہ داروں اور طلباء کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق کورئیر اور سالزبرگر ناچریچٹن اخبارات نے مشتبہ شخص کی شناخت 22 سالہ سابق طالب علم کے طور پر کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News