
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کے درمیان جاری بجٹ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے مالی نظم و ضبط کے تحت سخت شرائط پیش کر دیں۔
کیش لین دین پر پابندیاں، نان فائلرز کیلئے سخت اقدامات اور ٹیکس اصلاحات پر زور، حکومت کو نئی اقتصادی حقیقتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافہ ان صارفین کے لیے کیا جائے جو نقد ادائیگی کرتے ہیں، جبکہ ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی پر یہی فیول 2 روپے فی لیٹر سستا فراہم کیا جائے۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافہ ان صارفین کے لیے کیا جائے جو نقد ادائیگی کرتے ہیں، جبکہ ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی پر یہی فیول 2 روپے فی لیٹر سستا فراہم کیا جائے۔
کیش ٹرانزیکشنز پر سیلز ٹیکس 18 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کیا جائے جبکہ ڈیجیٹل ادائیگیوں پر سیلز ٹیکس 2 فیصد کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی پروپیگنڈا ناکام، آئی ایم ایف پاکستان کے اقدامات سے مطمئن
نان فائلرز کیلئے مکمل سختی کی سفارش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں صرف فائلرز کو گاڑی، پراپرٹی خریدنے اور بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔
نان فائلرز پر 50 ہزار روپے سے زائد کی کیش نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 1.2 فیصد کرنے کا بھی مطالبہ سامنے آیا ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق ان اقدامات کا مقصد غیردستاویزی معیشت کی حوصلہ شکنی اور ڈیجیٹل مالی نظام کی حوصلہ افزائی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان ان سفارشات کو بجٹ میں شامل کرتا ہے تو یہ ملک کی معاشی سمت میں ایک بڑی تبدیلی تصور کی جائے گی، جو ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور غیر رسمی معیشت کو قابو میں لانے کی سمت میں اہم قدم ہو گا۔
وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام آئی ایم ایف کے ساتھ ان نکات پر مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ حتمی فیصلے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کا حصہ بن سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News