
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں اکتوبر 2023 سے اب تک ڈائلاسس کے 40 فیصد مریض اسرائیلی حملوں یا علاج کی کمی کے باعث شہید ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفان دوجارک نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ غزہ میں نوریہ الکعبی سینٹر برائے ڈائیلاسس اتوار کو اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ ہو گیا۔ اس کے علاوہ، رفاہ اور دیر البلح میں امدادی مراکز کے قریب شہریوں کی شہادتوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
دوجارک نے مزید کہا کہ غزہ میں 18 مارچ سے اب تک 640,000 سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جو غزہ کی کل آبادی کا تقریباً ایک تہائی ہیں۔
مزید پڑھیں: فلسطین کے مستقل مندوب غزہ میں جاری انسانی بحران پر خطاب کرتے ہوئے آبدیدہ
انہوں نے بتایا کہ 300 سے زائد امدادی ٹرک غزہ کے کیریم شالوم کراسنگ سے سامان لے جا چکے ہیں، تاہم رسائی میں اب بھی رکاوٹیں موجود ہیں۔
اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے غزہ میں شدید فضائی حملے جاری رکھے ہیں، جس کے نتیجے میں 54,500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ عالمی ادارے اسرائیل پر جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد کر چکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے گزشتہ سال جون میں خبردار کیا تھا کہ 1,000 سے زائد ڈائیلاسس مریض شدید دوا کی کمی کے باعث زندگی کے خطرے میں ہیں۔ اسپتالوں میں دوا اور طبی سامان کی شدید کمی ہے، اور بیشتر اسپتال مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں۔
عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اسرائیل پر غزہ کے صحت کے نظام کو نشانہ بنانے اور امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام عائد کر رہی ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے فوری مداخلت اور امدادی سامان کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News