
اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت تنخواہوں میں 10 فیصد اور پینشن میں ساڑھے 7 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فنانس بل کی منظوری دے دی گئی ہے جب کہ بول نیوز کو بجٹ دستاویزات کی کاپی موصول ہوگئی ہے۔
وفاقی کابینہ نے تنخواہوں میں 6 فیصد اور پینشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دی، رواں مالی سال کے بجٹ کا حجم 17 ہزار 573 ارب روپے ہوگا۔
وفاقی بجٹ کے اہم نکات
آئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے ہیں جس کے مطابق قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8207 ارب روپے مختص کئے جائیں گے جب کہ دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا کیا مہنگا ہوگا اور کون سے نئے ٹیکسز لگیں گے؟ وفاقی بجٹ دستاویز سامنے آگئیں
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ حکومتی نظام چلانے کے اخراجات کے لیے 971 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، پینشنزکی ادائیگی کے لیے 1055 ارب روپے اور سبسڈیز کی مد میں 1186 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
گرانٹس کی مد میں 1928 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، ترقیاتی بجٹ کے لیے ایک ہزار ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
26-2025 کے بجٹ میں ایف بی آر ٹیکس وصولی کا ہدف 14131 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 5167 ارب روپے اور فیڈرل گراس ریونیو کا ہدف 19298 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
صوبوں کو محاصل کی منتقلی کا تخمینہ 8206 ارب روپے ہوگا، نیٹ فیڈرل ریونیو 11072 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔ آئندہ مالی سال جاری اخراجات 16 ہزار 286 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔
آئندہ مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے، بجٹ خسارہ 6501 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔ آئندہ مالی سال جی ڈی پی کا سائز 129 ہزار 567 ارب رکھنے کا تخمینہ ہے اور پرائمری سرپلس جی ڈی پی کے 2.4 فیصد تک رکھنے کی تجویز ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News