
امریکا کو کانگریس کی منظوری کے بغیر ایران اسرائیل جنگ میں دھکیلنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مواخذہ کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔
مواخذے کی کوشش کو ناکام بنانے کے بعد صدر ٹرمپ نے مخالفین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انھوں نے کارٹز کو احمق اورکانگریس میں بیوقوف ترین رکن قرار دیا اور یہیں نہیں رُکے بلکہ ڈیموکریٹ رکن کو چوہیا تک کہہ ڈالا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدرٹرمپ کے مواخذے کی تحریک ڈیموکریٹ رکن کانگریس آل گرین نے پیش کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کیلئے صدارتی اختیارات کا غلط استعمال کیا۔
ٹرمپ کے مواخذے کی تحریک پیش کرنے کیلئے ٹیکساس کے رکن اسمبلی کی قرارداد پر ڈیموکریٹس بھی منقسم نظر آئے۔ کئی ڈیموکریٹک اراکین نے ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ تو بنایا مگر زیادہ تر نے مواخذے کی حمایت سے گریز کیا۔
نتیجہ یہ نکلا کہ مواخذے کی تحریک سے متعلق قرارداد 79 کے مقابلے میں 344 ووٹ سے مسترد کردی گئی۔ 128 ڈیموکریٹس نے بھی مواخذے کے خلاف ری پبلکنز کا ساتھ دیا تاکہ قرارداد پیش نہ کی جاسکے۔
قرارداد پیش کرتےہوئے رکن کانگریس آل گرین نے کہا تھا کہ انہیں یہ قدم اٹھانےمیں خوشی نہیں تاہم کسی ایک شخص کو 30 کروڑ افراد پر غلبے کاحق نہیں ہونا چاہیے۔کانگریس کی منظوری کے بغیرجنگ میں نہیں جاناچاہیے۔
آل گرین صدر ٹرمپ کے شدید مخالفین میں سے ایک ہیں اور ان کے نزدیک ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو مطلق العنانیت کی جانب دھکیل رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے کانگریس سے خطاب کے موقع پربھی آل گرین نے غیرمعمولی احتجاج کیا تھا اور اپنی چھڑی لہرا کر کہا تھا کہ ٹرمپ کے پاس اس خطاب کا مینڈیٹ نہیں جس پر سارجنٹ ایٹ آرمز کو بلا کر 78 برس کے آل گرین کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا تھا۔
یہ کانگریس میں اپنی نوعیت کا تاریخی واقعہ تھا۔
مواخذے کی وکالت کرنے پر صدرٹرمپ نے رکن کانگریس الیگزینڈریا اوکاسیو کارٹز پر شدید تنقید کی۔ساتھ ہی ڈیموکریٹ اراکین کانگریس جیسمین کروکیٹ اور الہان عمر کو بھی نشانہ بنایا۔
صدر ٹرمپ نے کارٹز کو احمق اورکانگریس میں بیوقوف ترین رکن قرار دیا اور یہیں نہیں رُکے بلکہ ڈیموکریٹ رکن کو چوہیا تک کہہ ڈالا۔
الیگزینڈریا اوکاسیو کارٹز نے 3 روز پہلے بیان میں کہا تھا کہ کانگریس کی منظوری لیے بغیر ایران جنگ چھیڑنے پر صدر ٹرمپ کے مواخذے کی واضح بنیاد موجود ہے۔
کارٹز نے ڈونلڈ ٹرمپ کو طنزاً جواب دیا کہ جناب صدر اپنا غصہ مجھ پر نہ نکالیں۔ میں تو ایک پاگل لڑکی ہوں۔غصہ اُس پر نکالیں جس نے آپ کو امریکی عوام اورآئین کو دغا دینے پر آمادہ کیا کہ ایران پر غیرقانونی بمباری کریں اور امریکیوں کو جنگ میں دھکیلیں۔آپ نے 5 ماہ میں وہ سارے وعدے توڑ دیے ہیں جو انتخابی مہم کے دوران کرتے رہے تھے۔
صدر ٹرمپ نے ایک اور رکن کانگریس جیسمین کروکیٹ کی ذہانت کی سطح کو انتہائی پست قرار دیا اور کارٹزکا موازنہ ایک اور ڈیموکریٹک رکن کانگریس الہان عمر سے بھی کیا۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ صومالیہ سے تعلق رکھنے والی الہان عمر امریکا میں کیڑے نکالنے کے علاوہ کچھ نہیں کرتیں تاہم جس ناکام ملک سے وہ یہاں آئی ہیں،غربت اور جرائم کے اُس گڑھ کا دنیا میں کوئی درجہ ہی نہیں۔
جہاں تک مواخذہ کا تعلق ہے تو صدر ٹرمپ کا پہلے دور حکومت میں بھی دو بار مواخذہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
پہلی بار صدر ٹرمپ کا مواخذہ سن 2019 میں کرنے کی کوشش کی گئی تھی جب انہوں نے یوکرین کیلئے فنڈزروکے تھے۔
دوسری بار صدرٹرمپ کے خلاف کارروائی کی کوشش سن 2021 میں کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ صدر نے کیپٹل ہل پر حملے کیلئے لوگوں کو بغاوت پر اکسایا تھا تاکہ صدر جو بائیڈن کی فتح کو روکا جائے۔
تاہم سینیٹ نے صدرٹرمپ کا مواخذہ کرنےکی ایوان کی دونوں کوششوں کو ناکام بنادیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News