مودی اور نیتن یایو/ فوٹو
نیتن یاہو اور مودی گٹھ جوڑ ہی کہیں “فتنہ یاجوج ماجوج ” تو نہیں ؟۔ سوشل میڈیا پرمیمز اور تبصروں کی بھرمار ہوگئی!۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پرمختلف میمز تیزی سے پھیل رہی ہیں۔
اسی قسم کے تبصرے ایکس پر بھی جاری ہیں ۔ بعض سوشل میڈیا صارفین تو ان میمز کو سنجیدگی سے بھی لے رہے ہیں۔
دریں اثنا صارفین کی اکثریت کا ماننا ہے کہ قرب قیامت کے اآثار میں غزوہ ہند اور” فتنہ یاجوج ماجوج” موجود ہے ۔
علاوہ ازیں ایک صارف نے نتین یایو اور مودی گٹھ جوڑ کو “فتنہ یاجوج ماجوج ” سے اس طرح جوڑا ہے ۔
“یا” سے یاہو ( نیتن یاہو) اور “م ” سے (مودی )۔
ان میمز پر ایک صارف نے سنجیدگی سے سوال کیا کہ نیتن یاہو اور مودی گٹھ جوڑ ہی کہیں “فتنہ یاجوج ماجوج ” تو نہیں ؟۔
کہنے کو تویہ محض میمز اور تبصرے ہیں جن کا ایک ہی مقصد صرف فریح ہے ۔
مگر بعض لوگ اسے انتہائی سنجیدہ بھی لے رہیں۔ صارفین نے ان میمز پر جو عموی رائے اختیار کی ہے اس کا نچوڑ ملاحظہ کیجئے!۔
قرب قیامت کے آثار میں “فتنہ یاجوج ماجوج” ،مقبوضہ بیت المقدس ،فارس (ایران) ،خراسان اور غزوہ ہند کا ذکر موجود ہے۔
مودی نے پورے جنوبی ایشیا کو جنگ کی آگ میں جھونک دیا
مودی نے پہلگام واقعے کی آڑ میں پاکستان پر حملہ کرکے پورے جنوبی ایشیا کو جنگ کی آگ میں جھونک دیا۔ بھارتی اقدامات اور مقبوضہ کشمیرمیں جاری مظالم کسی بھی وقت بڑی جنگ چھیڑ سکتے ہیں ۔
بھارت کا اصل مقصد برصغیر میں خود کو سپر پاور اور اپنی اجاداری قائم کرنا چاہتاہے۔ جبکہ اسی خطے میں چین ،روس اور پاکستان جیسی اہم طاقتیں بھی موجود ہیں ۔
بعض حلقے حالیہ بھارتی اقدامات کو غزوہ ہند کی ابتدا بھی قرار دے رہے ہیں ۔
یاہو کی رعونیت نے نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ پورے یورپ کا امن خطے میں خطرے ڈال دیا
اسی طرح اسرائیل غزہ کو تقریباً ملیا میٹ کر چکا۔ مقبوضہ بیت المقدس میں جاری مظالم دنیا اپنی آنکھو ں سے دیکھ چکی ہے۔
نیتن یاہو کی رعونیت اور اسرائیلی تکبر ایران پربلا جواز جارحیت کی صورت میں سامنے آچکا۔ اس رعونیت نے نہ صرف پورے مشرق وسطیٰ بلکہ یورپ کا بھی امن بھی خطرے میں ڈال دیا۔
نتین یاہو اور مودی گٹھ جوڑ نے نصف دنیاکو جنگ کی دہلیز پرلاکھڑاکیا
صورتحال کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جائے تویہ واضح ہے کہ نتین یاہو اور مودی گٹھ جوڑ نے نصف دنیاکو جنگ کی دہلیز پرلاکھڑاکیا۔
اگر مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کی صورتحال کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو بلاشبہ ایک اورعالمی جنگ چھڑ سکتی ہے ۔ یہ جنگ انتہائی تباہ کن ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان بھی ایک ایٹمی طاقت کا حامل ملک ہے ۔ ایران کے پاس بھی یقینی طور پر جوہری ہتھیار موجود ہیں ۔
مزید براں اگر خدانخواستہ نصف دنیا اگر جنگ کی لپیٹ میں آگئی تو دیگر عالمی طاقتیں بھی خاموش تماشائی نہیں بنیں گی۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
