پیپلزپارٹی نے سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 52 کے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگاتے ہوئے الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
سابق وزیر اعظم اور پی پی کے سینیئر رہنما راجہ پرویز اشرف نے سید حسن مرتضیٰ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت پر ضمنی انتخاب میں دھاندلیوں کے الزامات عائد کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی کا حکومت کو آئندہ بجٹ میں ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ میترانوالی اور بدوکی چمیہ میں پی پی پی کے پولنگ ایجنٹس اور کارکنوں پر تشدد کیا جا رہا ہے، یہ طریقہ کار سارے انتخابی عمل کو مشکوک بنا دیتا ہے، الیکشن کمیشن دھاندلیوں کا نوٹس لے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے۔
راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ غیر جانبدارانہ الیکشن تک سیاسی نظام اور اسمبلیاں مضبوط نہیں ہوں گی، ہماری حکومت ہو، پی ٹی آئی کی یا ن لیگ کی، الیکشن صاف شفاف ہونے چاہئیں”۔
سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو حراساں کر کے پولنگ اسٹیشنوں سے نکالا گیا، ن لیگ امپائرز کے ساتھ ملے بغیر کھیل نہیں سکتی، حسن مرتضیٰ نے مزید کہا کہ 2024 میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی۔
پی پی پی رہنماؤں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ دھاندلیوں کی تحقیقات کرے اور انتخابی عمل کی شفافیت کو یقینی بنائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
