Advertisement
Advertisement
Advertisement

جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی: ڈونلڈ ٹرمپ ایران و اسرائیل سے ناخوش

Now Reading:

جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی: ڈونلڈ ٹرمپ ایران و اسرائیل سے ناخوش
جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی: ڈونلڈ ٹرمپ ایران و اسرائیل سے ناخوش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ  اگر اسرائیل نے ایران پر دوبارہ بمباری کی تو یہ سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔

صدر ٹرمپ نے اسرائیل کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اب بمباری نہ کرو اور اپنے پائلٹس کو واپس بلا لو،  اسرائیل نےاب ایران پربم گرائےتویہ معاہدےکی بڑی خلاف ورزی ہوگی۔

ٹرمپ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اوراسرائیل دونوں نےسیزفائرکی خلاف ورزی کی ہے، میں اسرائیل اور ایران سےبالکل بھی خوش نہیں ہوں۔

امریکی صدر نے واضح کیا کہ ایرانی ایٹمی تنصیبات کو تباہ کردیا گیا ہے، ایران اب ایٹمی پروگرام دوبارہ شروع نہیں کرسکےگا۔

Advertisement

 

ایران کے بعد اسرائیل نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیے گئے جنگ بندی اعلان کو قبل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ 

اسرائیلی وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے ساتھ ٹرمپ کی جنگ بندی کی تجویز پر اتفاق کر لیا ہے۔

 بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی پر اسرائیل طاقتور جواب دے گا۔

اس کے علاوہ اسرائیلی حکومت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایران کےساتھ جنگ کےتمام اہداف حاصل کرلئےہیں۔

Advertisement

قبل ازیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا اطلاق شروع ہوگیا ہے، کوئی بھی فریق جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کرے۔

ادھر ایران نے اسرائیل پر حملے روکنے کا اعلان کر دیا ہے، جس سے امریکی صدر کے موقف کی تصدیق ہوتی ہے، تاہم ایران نے امریکی صدر کی بیان کردہ شرائط کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران پر دوبارہ جارحیت کی گئی تو منہ توڑ جواب دیا جائے۔

Emergency personnel work at an impacted residential site, following a missile attack from Iran on Israel, amid the Israel-Iran conflict, in Be'er Sheva, Israel June 24, 2025. REUTERS/Amir Cohen

قبل ازیں، امریکی صدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران صبح 4 بجے سے اسرائیل پر حملے روک دے گا، جبکہ اسرائیل ایران کی جانب سے حملے روکنے کے 12 گھنٹے بعد حملے روکے گا۔

تاہم، ایران نے ایسی کسی بھی شرط کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کوئی معاہدہ طے نہیں پایا، اگر اسرائیلی جارحیت جاری رہی تو ایران بھی اپنے حملے جاری رکھے گا۔

جنگ بندی کا اطلاق ہوگیا، کوئی فریق خلاف ورزی نہ کرے، صدر ٹرمپ

Advertisement

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا اطلاق شروع ہوگیا ہے، اب دونوں میں سے کوئی بھی فریق جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کرے۔

سوشل رابطے کی ویب سائٹ ٹرتھ سوشل پر اپنے بیان میں امریکی صدر نے کہاکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی نافذ العمل ہوگئی ہے، براہ کرم اس کی خلاف ورزی نہ کریں!”

قبل ازیں اپنے ایک پیغام میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ جنگ بندی کا آغاز منگل کو صبح 4 بجے ایران کی جانب سے یکطرفہ طور پر تمام کارروائیاں روکنے سے ہوگا، جس کے 12 گھنٹے بعد اسرائیل بھی اپنی کارروائیاں بند کرے گا۔

امریکی صدر کے مطابق اس مرحلہ وار 24 گھنٹے کے عمل کے بعد جنگ کا خاتمہ تصور کیا جائے گا۔

ایران نے جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کردیا

Advertisement

ایران کی جانب سے جنگ بندی پر عمل شروع کردیا گیا ہے اور ایران نے اسرائیل پر حملے روک دیئے ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق جنگ بندی سے قبل اسرائیلی مقبوضہ علاقوں پر میزائل حملے کیے گئے جس سے 6 اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔

واضح رہے اب سے چند گھنٹوں قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا اور  پاکستانی وقت کے مطابق ایران کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز صبح 9 بجے ہونا تھا جس کا باقائدہ اعلان اب کردیا گیا۔

ٹرمپ نے ایران کیخلاف دوبارہ جارحیت کی تومنہ توڑ جواب ملےگا، کمانڈر انچیف پاسداران انقلاب

Advertisement

ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد اپنے پہلے بیان میں ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل پاکپور نے کہا ہے کہ کامیابی اور فتح پر ملت ایران اور شہداء کے اہل خانہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

 میجر جنرل پاکپور نے امریکی صدر کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے ایران کےخلاف دوبارہ جارحیت کی تومنہ توڑ جواب ملےگا۔

ابھی تک ایران اسرائیل جنگ بندی یا فوجی کارروائیوں کے خاتمے پر کوئی ‘معاہدہ’ نہیں ہوا: ایرانی وزیر خا رجہ

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے دعوے کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک ایران اسرائیل جنگ بندی یا فوجی کارروائیوں کے خاتمے پر کوئی ‘معاہدہ’ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہماری افواج کی کارروائیاں صبح 4 بجے تک جاری رہی اور صبح 4 بجے تک آپریشنز کامیابی سے مکمل کیے، فوجی آپریشنز روکنے کا حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

Advertisement

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری افواج ہر حملے کا جواب دینے کے لیے خون کے آخری قطرے تک تیار ہیں، دشمن کے حملوں کا جواب دینے کے لیے افواج آخری لمحے تک سرگرم رہیں۔

خیال رہے کچھ دیر قبل اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ اسرائیل نے صبح 4 بجے تک جارحیت روک دی تو اس کے بعد ہمارا جوابی کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

ایران نے صدر ٹرمپ کیجانب سے اسرائیل حملوں کیلئے 12 گھنٹے دینے کی اجازت مسترد کردی

A member of the security forces stands amid debris at an impacted residential site, following a missile attack from Iran on Israel, amid the Israel-Iran conflict in Be'er Sheva, Israel June 24, 2025. REUTERS/Amir Cohen

امریکی صدر نے کچھ گھنٹوں قبل اعلان کیا کہ جنگ بندی ایران شروع کرے گا اور 12ویں گھنٹے پر اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی شروع کی جائے گی اور پھر 24 گھنٹے بعد’12 روزہ جنگ‘ کا باضابطہ خاتمہ ہوگا۔

رپورٹس کے مطابق امریکی صدرکے جنگ بندی دعویٰ کے بعداسرائیل نے بھی تہران پرحملے کیے۔

Advertisement

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایران نے بھی میزائل حملے کرکے اسرائیل کو مزید 12 گھنٹے حملوں کی اجازت مسترد کردی۔

 

جنگ بندی وقت شروع ہونے سے قبل ایران اور اسرائیل کے ایک دوسرے پر حملے

Image

امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی کا وقت شروع ہونے سے پہلے اسرائیل نے تہران پر شدید حملے کیے جبکہ کرج اور راجائی شہر میں بھی کئی زوردار دھماکے سنے گئے۔

عرب میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے بھی اسرائیل پر اب تک چھ مرحلوں میں ڈرون اور  میزائل داغے گئے جن میں سے آخری میزائل حملہ جنگ بندی کا وقت شروع ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔

ایران کی جانب سے کیے گئے تازہ میزائل حملوں میں اب تک 6 اسرائیلیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جب کہ 5 لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ قطر پر امریکی اڈے پر حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ہوگئے ہیں، جنگ بندی کا آغاز ایران کی جانب سے کیا جائے گا۔

تاہم ایران کی جانب سے امریکی صدر کی اس تجویز کو مسترد کر دیا گیا ہے، ایرانی وزیر خارجہ  کا کہنا ہے کہ ابھی تک ایران اسرائیل جنگ بندی یا فوجی کارروائیوں کے خاتمے پر کوئی ‘معاہدہ’ نہیں ہوا، اور ایران کے اسرائیل پر حملے جاری ہیں۔

امریکی صدر نے پنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام لوگوں کو مبارک ہو! اسرائیل اور ایران کے درمیان مکمل جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے۔

Advertisement

انھوں نے کہا کہ اگلے 6 گھنٹے میں ایران اور اسرائیل اپنے جاری مشن مکمل کریں گے، اگلے 12 گھنٹے میں جنگ کو ختم سمجھا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ایران اسرائیل جنگ کے باعث کئی ممالک کے 33 مسافر طیارے وار زون میں پھنس گئے

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جنگ بندی ایران شروع کرے گا اور 12ویں گھنٹے پر اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی شروع کی جائے گی اور پھر 24 گھنٹے بعد’12 روزہ جنگ‘ کا باضابطہ خاتمہ ہوگا،دنیا اسے سراہے گی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
مکہ مکرمہ، جدید ترین شاہ سلمان گیٹ منصوبے کا اعلان کر دیا گیا
بھارت روس سے تیل نہیں خریدے گا،ٹرمپ کا دعویٰ ،مودی سرکار یقین دہانی سے مکرگئی
مراکش کے ساحل پر المناک منظر، ہر آنکھ کو رنجیدہ کردیا
غزہ میں جنگ بندی کے باجود اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید
یرغمالیوں کی لاشوں کی حوالگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، اسرائیلی وزیراعظم
حماس معاہدےپرعمل نہیں کرتی تواسرائیل دوبارہ لڑائی شروع کرسکتاہے،ڈونلڈٹرمپ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر