روسی وزارت خارجہ نے ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی ہے۔ وزارت نے ان حملوں کو عالمی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک خودمختار اقوام متحدہ کے رکن ملک پر اس نوعیت کا حملہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی شہری علاقوں اور جوہری تنصیبات پر حملے نہ صرف اشتعال انگیز ہیں بلکہ ان کے تابکاری اثرات بھی انتہائی خطرناک ہو سکتے ہیں، جن کا عالمی اداروں کو فوری جائزہ لینا چاہیے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کے حملوں پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا ردعمل سامنے آ گیا
وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کا اہم اجلاس منعقد ہونے والا ہے اور ایران و امریکہ کے درمیان مذاکرات کا ایک نیا دور عمان میں متوقع ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر کشیدگی کو ہوا دینے کا راستہ اختیار کیا۔
روس نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی کہ IAEA کے عملے اور عام ایرانی شہری بھی حملوں کی زد میں آئے ہیں، جو عالمی اداروں کی ساکھ اور تحفظ کے لیے سوالیہ نشان ہے۔
بیان میں مغربی طاقتوں کی جانب سے ایران مخالف قراردادوں کو موجودہ بحران کو مزید بھڑکانے والا عنصر قرار دیا گیا۔ وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ ایرانی جوہری پروگرام کا حل فوجی کارروائی نہیں، بلکہ صرف سفارتی اور سیاسی طریقوں سے ممکن ہے۔
روسی وزارت خارجہ نے فریقین سے مکمل تحمل، مذاکرات کے تسلسل اور ہر قسم کی جنگی کارروائی سے باز رہنے کی پرزور اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
