
یوگنڈا کے شہر جنجا کے نواحی علاقے میں ایک چھوٹا سا یتیم خانہ “ہوم آف ہوپ” (Home of Hope) کے نام سے معروف ہے، جہاں 98 بچے معذوری کے شکار ہیں اور وہاں کی زندگی کسی بھی عام یتیم خانہ سے بالکل مختلف ہے۔
ان بچوں کا پس منظر انتہائی غمگین ہے، کیونکہ یہ بچے معذوری کی وجہ سے اپنے والدین کی جانب سے ترک کیے گئے تھے۔ کچھ تو پیدائش کے فوراً بعد اسپتالوں میں چھوڑ دیے گئے، جب کہ کچھ بچے اپنے گھروں سے لاپتہ والدین کی تلاش میں چھوڑے گئے تھے۔ ان میں سے ہر ایک کی کہانی دل دہلا دینے والی ہے۔
اس یتیم خانے کی بنیاد ایدتھ لوکابے نے رکھی، جو خود بھی ایک معذور بچے کی ماں ہیں۔ ایدتھ کی زندگی کی ابتدا ایک عام گھریلو زندگی سے ہوئی، مگر 2000 میں جب ان کے بیٹے ڈیرک کی پیدائش ہوئی، تو ان کی زندگی نے ایک نیا موڑ لیا۔
ڈیرک کو اسپتال میں غلط تشخیص کی وجہ سے بیماری کے بارے میں دیر سے علم ہوا، جس کے نتیجے میں اس کی حالت بہت بگڑ گئی اور وہ سیریبرل پالیسی کے شکار ہو گئے۔
ایدتھ نے اپنے بیٹے کی بیماری کا مقابلہ کرتے ہوئے معذوری کے حوالے سے آگاہی حاصل کی، اور دیگر بچوں کی مدد کرنا شروع کی۔ وہ معاشرتی دباؤ کا شکار ہوئیں جب ان کے بیٹے کو “روحانی مرض” سمجھا گیا اور ان کے خاندان و دوستوں نے ان سے قطع تعلق کر لیا۔
لیکن ایدتھ نے اس سب کو برداشت کرتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھی اور معذوری کے بارے میں آگاہی پھیلانے کی کوششیں شروع کیں۔
چند سالوں میں، ایدتھ نے اپنے گھر میں چھ بچوں کی دیکھ بھال شروع کر دی۔ اس دوران ان کے دروازے پر دو بچے چھوڑے گئے، جنہیں معاشرتی بدنامی اور غربت کے سبب ترک کیا گیا تھا۔
ایدتھ نے ان بچوں کی دیکھ بھال کے لئے ایک ادارہ قائم کیا جس کا نام “ہوم آف ہوپ” رکھا۔ اس ادارے کا مقصد معذوری کے شکار بچوں کے لیے ایک محفوظ اور محبت بھرا ماحول فراہم کرنا تھا، آج اس ادارے کے پاس 98 معذور بچے موجود ہیں جن کی دیکھ بھال ایدتھ بالکل اپنے بچے کی طرح کرتی ہیں۔
ایدتھ نے اپنے بیٹے ڈیرک کی یاد میں ایک اسپتال بھی بنایا جس سے نہ صرف “ہوم آف ہوپ” کے بچوں کو علاج کی سہولت مل رہی ہے بلکہ مقامی کمیونٹی کے افراد بھی اس سے استفادہ کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، انہوں نے معذوری کے شکار افراد کے لیے ایک معیاری رہائش گاہ بھی تعمیر کی ہے جہاں وہ 18 سال کی عمر کے بعد رہائش اختیار کر سکتے ہیں۔
ایدتھ لوکابے کی کہانی ایک ایسی ماں کی کہانی ہے جو اپنے بیٹے کی موت کے باوجود، اس کے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ جب وہ اس دنیا سے رخصت ہوں تو “ہوم آف ہوپ” کا کام جاری رہے اور معذوری کے شکار بچے ہمیشہ کسی نہ کسی کی مدد سے زندگی کے بہتر مواقع حاصل کریں۔
ایدتھ کی زندگی ایک زندہ مثال ہے کہ کس طرح محبت، عزم اور جرات انسان کو اپنی مشکلات سے نمٹنے اور دوسروں کی زندگی بدلنے کی طاقت دیتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News