
امریکا نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر ہونے والے میزائل حملوں کو روکنے میں اپنے کردار کا اعتراف کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی فوجی حکام نے بالواسطہ طور پر مشرق وسطی کی کشیدگی کے سلسلے امریکی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فوج نے ایرانی میزائل حملے روکنے کے لیے اسرائیلی فوج کی مدد کی ہے۔ اسی امریکی فوجی مدد سے ایرانی میزائل مار گرائے گئے ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق جمعے کی رات یہ کوشش بحر متوسط کے قریب کی گئی اور ایرانی بیلسٹک میزائل حملے ناکام بنا دیے گئے۔
ان فوجی حکام کے مطابق امریکہ کے فضائی دفاع کے نظام کے علاوہ امریکی بری و بحری فوج نے بھی اسرائیل کی اس سلسلے میں مدد کی تاکہ ایرانی میزائل گرائے جا سکیں۔
ایک امریکی سرکاری ذمہ دار نے اس سے پہلے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ اسرائیل کی مدد کے لیے مخصوص امریکی جنگی اثاثے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیے گئے تھے۔ ان اثاثوں میں ‘ڈسٹرائرز’ اسرائیلی لوکیشنز کے قریب لے جائے گئے تھے۔ تاکہ امریکہ ایرانی جوابی کارروائی کو بے اثر کر سکے۔
مزید پڑھیں: ایران نے اسرائیل کے جاسوس ڈرون گرادیے: اسرائیل پر 2000 میزائل داغنے کی تیاری
توانائی کے وزیر کرس رائٹ نے کہا وہ مشرق وسطی میں پیداشدہ صورت حال کے باعث تیل کی منڈیؤں کی مانیٹرنگ کرتے رہے۔ تاکہ اس کشیدگی کے انرجی سیکٹر پر تمام ممکنہ اثرات کو سمجھا جا سکے۔
وزیر توانائی نے اس سلسلے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا ہے کہ صدر ٹرمپ کا شکریہ جن کے انرجی سے متعلق ایجنڈے اور انرجی سیکیورٹی سے متعلق ترجیحات کے باعث امریکہ اور اتحادیوں کے لیے انرجی کا کوئی مسئلہ نہیں بنے گا۔
امریکی حکام کی بالواسطہ امریکی انوالمنٹ کی یہ تصدیق اس لیے اہم ہو گئی ہے کہ اس سے پہلے امریکہ نے اسرائیل کے ایران پر حملوں سے خود کو فاصلے پر ظاہر کیا ہے اور یہ کہا جاتا رہا کہ ہم اس معاملے میں ہر گز ملوث نہیں۔ ہماری کوشش اور ترجیح خطے میں امریکی فورسز کو محفوظ بنانا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News