
تفتیشی ٹیم نے ایئر انڈیا کے گر کر تباہ ہونے والے طیارے کا کاک پٹ وائس ریکارڈر (CVR) حاصل کر لیا ہے، جو گزشتہ ہفتے پیش آنے والے ہولناک حادثے کی وجہ معلوم کرنے میں اہم قدم ہے۔
یہ پرواز، جو لندن کے لیے روانہ ہو رہی تھی، 12 جون کو بھارتی شہر احمد آباد سے اڑان کے بعد چند لمحوں میں گر کر ایک میڈیکل کالج کی ہوسٹل عمارت سے ٹکرا گئی تھی۔
اس حادثے میں 270 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 242 پرواز کے مسافر اور عملہ شامل تھے، جبکہ 29 سے زائد افراد زمین پر بھی ہلاک ہوئے۔
مزید پڑھیں: احمد آباد میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ، عملے کے ارکان سمیت 241افرادہلاک، ایک مسافر بچ گیا
کاک پٹ وائس ریکارڈر وہ آلہ ہے جو پائلٹس کی بات چیت، الارمز اور دیگر آوازوں کو ریکارڈ کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، پرواز ڈیٹا ریکارڈر (FDR) بھی ڈھونڈا جا چکا ہے، جو پرواز کے اہم پیرامیٹرز جیسے رفتار، بلندی اور انجن کی کارکردگی کو ریکارڈ کرتا ہے۔
ان دونوں ریکارڈرز کو “بلیک باکس” کہا جاتا ہے اور یہ ہوائی حادثات کی تحقیقات میں انتہائی اہمیت رکھتے ہیں۔
بھارتی ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹیگیشن بیورو (AAIB) اس حادثے کی تحقیقات کی قیادت کر رہا ہے، جس میں امریکی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (NTSB) اور برطانوی حکام بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: طیارہ کتنی بلندی پرتھا، کتناسفر کیا، کیوں تباہ ہوا؟، بھارتی میڈیاکے خودساختہ تجزیے
حادثے کے بعد، بھارتی حکومت نے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے جو حادثے کی وجوہات کا جائزہ لے گی اور تین ماہ میں ابتدائی رپورٹ پیش کرے گی۔
حادثے کے مقام پر تحقیقات جاری ہیں، اور متاثرہ خاندانوں کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے لاشوں کی شناخت کا عمل بھی جاری ہے۔
یہ حادثہ ایئر انڈیا کی تاریخ کا سب سے ہولناک فضائی حادثہ ہے اور اس کے بعد سے ایئر انڈیا کی تمام بوئنگ 787 طیاروں کی مکمل معائنہ کیا جا رہا ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News