عالمی معیشت کی نبض پر نظر رکھنے والے جریدے “فوربس” نے دنیا کے امیر ترین افراد کی جون 2025 کی تازہ فہرست جاری کر دی ہے، جس میں ٹیکنالوجی، فیشن اور سرمایہ کاری کے شہنشاہوں کی پوزیشنز میں کئی دلچسپ تبدیلیاں دیکھنے کو ملی ہیں۔
ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک نے ایک بار پھر دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ ان کی مجموعی دولت 423 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس شاندار اضافے کا سہرا ٹیسلا کی ممکنہ روبوٹیکسی لانچ کے بعد کمپنی کے شیئرز میں 23 فیصد اضافے کو جاتا ہے، جس نے سرمایہ کاروں کا اعتماد نئی بلندیوں تک پہنچا دیا۔
میٹا (سابقہ فیس بک) کے بانی مارک زکربرگ نے اس بار سب کو چونکاتے ہوئے جیف بیزوس کو تیسرے نمبر پر دھکیل کر دوسری پوزیشن سنبھال لی ہے۔ ان کی دولت میں صرف ایک ماہ کے اندر 34 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، جس کے بعد ان کی کل دولت 224 ارب ڈالر ہو گئی ہے۔
ایمازون کے بانی جیف بیزوس کی دولت بھی بڑھی ہے، مگر 19 ارب ڈالر کے اضافے کے باوجود وہ اب 220 ارب ڈالر کے ساتھ تیسری پوزیشن پر آ گئے ہیں۔
مائیکروسافٹ کے سابق سی ای او اسٹیو بالمر نے ایک بڑی پیش رفت کی ہے اور اب وہ 133 ارب ڈالر کے ساتھ نویں نمبر پر آ گئے ہیں، پیچھے چھوڑتے ہوئے اسپین کے معروف فیشن برانڈ زارا کے بانی امانسیو اورٹیگا کو، جن کی دولت اب 124 ارب ڈالر ہے۔
سرمایہ کاری کے بادشاہ وارن بفیٹ اس بار سب سے زیادہ خسارے کا سامنا کرنے والوں میں شامل رہے۔ برکشائر ہیتھاوے کے شیئرز میں 5 فیصد گراوٹ کے باعث ان کی دولت میں 9 ارب ڈالر کی کمی آئی ہے اور اب وہ 158 ارب ڈالر کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔
لگژری برانڈ ایل وی ایم ایچ کے مالک برنارڈ آرنو کی دولت بھی 3 ارب ڈالر گھٹ کر 144 ارب ڈالر ہو گئی ہے، جس سے وہ چھٹے نمبر پر آ گئے ہیں۔
جون 2025 کے امیر ترین 10 افراد (فوربس کے مطابق):
ایلون مسک – 423 ارب ڈالر
مارک زکربرگ – 224 ارب ڈالر
جیف بیزوس – 220 ارب ڈالر
لیری ایلیسن – 206 ارب ڈالر
وارن بفیٹ – 158 ارب ڈالر
برنارڈ آرنو – 144 ارب ڈالر
لیری پیج – 142 ارب ڈالر
سرگی برن – 136 ارب ڈالر
اسٹیو بالمر – 133 ارب ڈالر
امانسیو اورٹیگا – 124 ارب ڈالر
کل دولت: 1.9 ٹریلین ڈالر
فہرست میں شامل ان 10 افراد کی مجموعی دولت 1.9 ٹریلین ڈالر تک جا پہنچی ہے، جو مئی 2025 کے مقابلے میں 140 ارب ڈالر زیادہ ہے۔
یہ اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ عالمی سطح پر ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری اب بھی دولت کمانے کے سب سے طاقتور ذرائع ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
