
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ہارورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے غیر ملکی طلباء کے امریکہ میں داخلے پر چھ ماہ کی ابتدائی پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اقدام ہارورڈ یونیورسٹی کے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ جاری تنازعے کے دوران کیا گیا ہے۔
ٹرمپ کی جانب سے جاری کیے گئے فرمان میں کہا گیا کہ غیر ملکی طلباء کو امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ قومی سلامتی کے خدشات کی بنا پر کیا گیا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ کے اس اقدام کو ایک اور غیر قانونی جوابی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام یونیورسٹی کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ہارورڈ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے غیر ملکی طلباء کا تحفظ کرتے رہیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ پابندی چھ ماہ سے زیادہ بھی بڑھائی جا سکتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی ٹرمپ کے حکم نامے میں امریکی محکمہ خارجہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہارورڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم کسی بھی غیر ملکی طالب علم کے تعلیمی یا تبادلے کے ویزے کو منسوخ کرنے پر غور کرے جو اس حکم کے معیار پر پورا اترتے ہوں۔
یہ حکم اس وقت سامنے آیا ہے جب بوسٹن کی ایک وفاقی جج نے پچھلے ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ انتظامیہ کو ہارورڈ یونیورسٹی کے غیر ملکی طلباء کو داخلہ دینے کی صلاحیت کو منسوخ کرنے سے روکنے کے لیے ایک وسیع حکم امتناع جاری کرے گی۔
مزید پڑھیں: ہارورڈ یونیورسٹی کی بڑی فتح، امریکی عدالت نے غیر ملکی طلبہ پر پابندی معطل کر دی
واضح رہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلباء کا تناسب تقریباً 25 فیصد ہے۔
امریکہ کی سب سے قدیم اور امیر یونیورسٹی کے خلاف انتظامیہ نے متعدد محاذوں پر حملے شروع کر دیے ہیں، جن میں اربوں ڈالر کی گرانٹس اور دیگر فنڈنگ کا منجمد کرنا اور اس کی ٹیکس سے مستثنیٰ حیثیت کو ختم کرنے کی تجویز شامل ہے، جس کے نتیجے میں قانونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔
ہارورڈ یونیورسٹی کا موقف ہے کہ انتظامیہ اس پر انتقامی کارروائی کر رہی ہے کیونکہ اس نے حکومتی دباؤ کے باوجود یونیورسٹی کی انتظامیہ، نصاب اور اس کے اساتذہ اور طلباء کے نظریات پر قابو پانے کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔
ہارورڈ نے وزارت داخلہ کی سیکریٹری کرسٹی نوم کے 22 مئی کو کیے گئے اس اعلان کے بعد مقدمہ دائر کیا تھا جس میں انہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی کی طالب علم اور تبادلہ وزیٹر پروگرام کی تصدیق کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا، جس سے غیر ملکی طلباء کو داخلہ دیا جاتا ہے۔
تاہم اس کارروائی کو امریکی ضلعی جج ایلسن بیروگھس نے فوراً عارضی طور پر روک دیا تھا۔ گزشتہ ہفتے ان کی سماعت کے موقع پر وزارت داخلہ نے اپنا موقف تبدیل کیا اور کہا کہ وہ ہارورڈ کی تصدیق کو ایک طویل انتظامی عمل کے ذریعے چیلنج کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News