پنجاب اسمبلی کے معطل ارکان کے ریفرنس پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات میں اہم پیش رفت، 80 فیصد معاملات طے پا گئے۔
پنجاب اسمبلی میں معطل اپوزیشن ارکان کے ریفرنس کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں نمایاں پیش رفت سامنے آئی ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق فریقین کے درمیان 80 فیصد نکات پر اتفاق رائے ہو چکا ہے اور ایوان کی کارروائی کو بہتر بنانے کے لیے اصولی فریم ورک طے پا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی ارکان نے اپوزیشن کے سامنے تین بنیادی شرائط رکھی ہیں، ایوان میں گالم گلوچ اور غیرپارلیمانی زبان کے استعمال سے گریز کیا جائے۔
وزیراعلیٰ یا وزراء کی تقریر کے دوران ہلڑ بازی یا نعرہ بازی نہ کی جائے اور بات کو تحمل سے سنا جائے اور ایوان کو پارلیمانی روایات کے مطابق چلایا جائے۔
حکومتی نمائندوں نے اپوزیشن سے ان شرائط پر تحریری گارنٹی دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے تاکہ آئندہ کسی قسم کی بدنظمی سے بچا جا سکے۔
دوسری جانب اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی نے بھی چار اہم مطالبات حکومتی ارکان اور اسپیکر پنجاب اسمبلی کے سامنے رکھے۔
معطل کیے گئے ارکان کے خلاف ریفرنس واپس لیا جائے، تمام معطل ارکان کو بحال کیا جائے، اپوزیشن کا کہنا ہے کہ احتجاج اور شور شرابہ ان کا آئینی و پارلیمانی استحقاق ہے، اسے سلب نہ کیا جائے۔
مذاکراتی کمیٹی کے مطابق اپوزیشن ارکان پر عائد جرمانے ختم کیے جائیں اور چار ارکان کو دوبارہ قائمہ کمیٹیوں کا چیئرمین مقرر کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ آئندہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس پارلیمانی روایات اور جمہوری اقدار کے مطابق چلایا جائے گا۔
مذاکرات میں شامل فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ اسمبلی کی کارروائی کو باہمی تعاون کے تحت چلایا جائے تاکہ قانون سازی کے عمل میں رکاوٹ نہ آئے اور عوامی مسائل مؤثر طریقے سے حل کیے جا سکیں۔
آئندہ چند روز میں دونوں جانب سے تحریری معاہدے یا مفاہمتی دستاویز جاری کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد معطل ارکان کی بحالی اور جرمانوں کی واپسی جیسے معاملات بھی طے پا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
