 
                                                                              قطری خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی عالمی سطح سے علیحدگی اور لین دین پر مبنی خارجہ پالیسی نے امریکہ کو چین کے مقابلے میں اسٹریٹیجک نقصان پہنچایا ہے۔
مزید پڑھیں: جنگ کی آگ بڑھکا کر ٹرمپ امن کا نوبل پرائز حاصل کرنے کے خواہاں
امریکی ڈیموکریٹ ارکانِ سینیٹ کی ایک تازہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے قطری خبر رساں ادرے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ٹرمپ کے دورِ حکومت کے ابتدائی چھ ماہ میں امریکی اثر و رسوخ کمزور ہوا، اور چین نے اس خلا کو پُر کرنے کے لیے سفارتی و معاشی تعلقات کو وسعت دی۔
ڈیموکریٹ سینیٹر جین شاہین کے مطابق جب صدر ٹرمپ عالمی سطح سے پیچھے ہٹ رہے ہیں، اتحادیوں پر تنقید کر رہے ہیں، سفارتی ادارے کمزور کر رہے ہیں اور مخالفین کے ساتھ تعلقات بڑھا رہے ہیں، چین اس خلا کو پُر کر رہا ہے۔”
مزید پڑھیں: ٹک ٹاک کی خریداری، ڈونلڈ ٹرمپ چینی صدر سے منظوری ملنے کے لیے پرامید
رپورٹ میں امریکی محکمہ خارجہ میں عملے کی کمی، یو ایس ایڈ اور یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا (جو وائس آف امریکہ اور ریڈیو فری ایشیا جیسے اداروں کو دیکھتی ہے) کی بے ترتیبی سے تباہی کو بھی امریکہ کے اثر و رسوخ میں کمی کا سبب قرار دیا گیا ہے۔
عالمی سروے اور بدلتا رجحان
پیو ریسرچ سینٹر کی رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر میں امریکہ کے بارے میں رائے منفی ہو رہی ہے، جبکہ چین کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر ترقی پذیر اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں۔
مزید پڑھیں: کیا ایران بھی چین سے جے 10 سی فائٹر جیٹ طیارے خریدنے جارہاہے ؟
2025 میں 41% افراد نے چین کو دنیا کی سب سے بڑی معیشت قرار دیا، جب کہ امریکہ کے لیے یہ شرح 39% رہی۔10 اعلیٰ آمدنی والے ممالک (مثلاً کینیڈا، جرمنی، جاپان) میں امریکہ کے لیے مثبت رائے 2024 میں 51% سے گر کر 2025 میں 35% ہو گئی۔
انہی ممالک میں چین کی حمایت 23% سے بڑھ کر 32% ہو گئی۔
مزید پڑھیں: میں 8 سال تک امریکا کا صدر رہوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
ٹرمپ کی واپسی کے بعد عالمی سطح پر امریکی صدر پر اعتماد کی شرح بھی کم ہو کر 22% رہ گئی ہے، جبکہ چینی صدر شی جن پنگ کی مقبولیت 24% تک پہنچ گئی۔
عالمی ردعمل اور چین کی سفارت کاری
ٹرمپ کی غیر یقینی پالیسیوں کے باعث، کئی ممالک اب چین کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کر رہے ہیں۔انڈو پیسفک خطے کے امریکہ کے قریبی اتحادی جیسے کہ آسٹریلیا، بھارت، سنگاپور، نیوزی لینڈ اور برازیل کے سربراہان حالیہ مہینوں میں چین کا دورہ کر چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: ہماری فوج دنیا کی سب سے بڑی اور طاقتور فوج ہے، امریکی صدر
ماہرین کے مطابق چین اب ایک زیادہ قابلِ اعتماد معاشی پارٹنر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جبکہ امریکی پالیسیوں سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال ملکوں کو چین کی طرف لے جا رہی ہے۔”
نتیجہ: امریکی اثر و رسوخ میں کمی
یہ رپورٹ اور عالمی رجحانات ظاہر کرتے ہیں کہ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی نے نہ صرف اتحادیوں کے اعتماد کو مجروح کیا، بلکہ چین کو عالمی سطح پر اپنی جگہ بنانے کا موقع فراہم کیا ہے۔
ڈیموکریٹس کے مطابق، اگر یہ رجحان جاری رہا تو امریکہ کی عالمی قیادت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 