Advertisement
Advertisement
Advertisement

ٹرمپ کی خارجہ پالیسی نے امریکہ کو چین کے مقابلے میں پیچھے دھکیل دیا، ڈیموکریٹس کا انتباہ

Now Reading:

ٹرمپ کی خارجہ پالیسی نے امریکہ کو چین کے مقابلے میں پیچھے دھکیل دیا، ڈیموکریٹس کا انتباہ
بوسان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بوسان میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے کی امیدیں پیدا ہوگئی ہیں۔

قطری خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی عالمی سطح سے علیحدگی اور لین دین پر مبنی خارجہ پالیسی نے امریکہ کو چین کے مقابلے میں اسٹریٹیجک نقصان پہنچایا ہے۔

مزید پڑھیں: جنگ کی آگ بڑھکا کر ٹرمپ امن کا نوبل پرائز حاصل کرنے کے خواہاں

امریکی ڈیموکریٹ ارکانِ سینیٹ کی ایک تازہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے قطری خبر رساں ادرے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ٹرمپ کے دورِ حکومت کے ابتدائی چھ ماہ میں امریکی اثر و رسوخ کمزور ہوا، اور چین نے اس خلا کو پُر کرنے کے لیے سفارتی و معاشی تعلقات کو وسعت دی۔

ڈیموکریٹ سینیٹر جین شاہین کے مطابق جب صدر ٹرمپ عالمی سطح سے پیچھے ہٹ رہے ہیں، اتحادیوں پر تنقید کر رہے ہیں، سفارتی ادارے کمزور کر رہے ہیں اور مخالفین کے ساتھ تعلقات بڑھا رہے ہیں، چین اس خلا کو پُر کر رہا ہے۔”

مزید پڑھیں: ٹک ٹاک کی خریداری، ڈونلڈ ٹرمپ چینی صدر سے منظوری ملنے کے لیے پرامید

Advertisement

رپورٹ میں امریکی محکمہ خارجہ میں عملے کی کمی، یو ایس ایڈ اور یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا (جو وائس آف امریکہ اور ریڈیو فری ایشیا جیسے اداروں کو دیکھتی ہے) کی بے ترتیبی سے تباہی کو بھی امریکہ کے اثر و رسوخ میں کمی کا سبب قرار دیا گیا ہے۔

 عالمی سروے اور بدلتا رجحان

پیو ریسرچ سینٹر کی رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر میں امریکہ کے بارے میں رائے منفی ہو رہی ہے، جبکہ چین کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر ترقی پذیر اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں۔

مزید پڑھیں: کیا ایران بھی چین سے جے 10 سی فائٹر جیٹ طیارے خریدنے جارہاہے ؟

2025 میں 41% افراد نے چین کو دنیا کی سب سے بڑی معیشت قرار دیا، جب کہ امریکہ کے لیے یہ شرح 39% رہی۔10 اعلیٰ آمدنی والے ممالک (مثلاً کینیڈا، جرمنی، جاپان) میں امریکہ کے لیے مثبت رائے 2024 میں 51% سے گر کر 2025 میں 35% ہو گئی۔

انہی ممالک میں چین کی حمایت 23% سے بڑھ کر 32% ہو گئی۔

Advertisement

مزید پڑھیں: میں 8 سال تک امریکا کا صدر رہوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ

ٹرمپ کی واپسی کے بعد عالمی سطح پر امریکی صدر پر اعتماد کی شرح بھی کم ہو کر 22% رہ گئی ہے، جبکہ چینی صدر شی جن پنگ کی مقبولیت 24% تک پہنچ گئی۔

 عالمی ردعمل اور چین کی سفارت کاری

ٹرمپ کی غیر یقینی پالیسیوں کے باعث، کئی ممالک اب چین کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کر رہے ہیں۔انڈو پیسفک خطے کے امریکہ کے قریبی اتحادی جیسے کہ آسٹریلیا، بھارت، سنگاپور، نیوزی لینڈ اور برازیل کے سربراہان حالیہ مہینوں میں چین کا دورہ کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: ہماری فوج دنیا کی سب سے بڑی اور طاقتور فوج ہے، امریکی صدر

ماہرین کے مطابق چین اب ایک زیادہ قابلِ اعتماد معاشی پارٹنر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جبکہ امریکی پالیسیوں سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال ملکوں کو چین کی طرف لے جا رہی ہے۔”

Advertisement

 نتیجہ: امریکی اثر و رسوخ میں کمی

یہ رپورٹ اور عالمی رجحانات ظاہر کرتے ہیں کہ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی نے نہ صرف اتحادیوں کے اعتماد کو مجروح کیا، بلکہ چین کو عالمی سطح پر اپنی جگہ بنانے کا موقع فراہم کیا ہے۔

ڈیموکریٹس کے مطابق، اگر یہ رجحان جاری رہا تو امریکہ کی عالمی قیادت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
محصولات اور 2024 کے انتخابات کے نتائج سےامریکہ کی معیشت مضبوط ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
عمرہ ویزا پالیسی میں بڑی تبدیلی؛ سعودی حکومت نے اہم اعلان کردیا
بھارتی بینک کی وائی فائی آئی ڈی ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نام سے تبدیل، ہنگامہ برپا ہوگیا
ایران کے جوہری پروگرام میں ہتھیاروں کی تیاری کے شواہد نہیں، رافیل گراسی
حماس نے ثالثوں سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کردیا
ٹرمپ نے مودی کو ’’خونی قاتل‘‘ قرار دے دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر