
سماجی کارکن فیضان حسین نے سندھ حکومت کے نمبر پلیٹ تبدیلی کرنے کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ نئی نمبر پلیٹس کی لازمی تنصیب سے غریب شہریوں کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سندھ حکومت کے حالیہ نوٹیفکیشن کے مطابق جو شہری نئی ڈیزائن کی نمبر پلیٹ نہیں لگوائیں گے، ان کی گاڑیاں ضبط کی جا سکتی ہیں۔ درخواست گزار کے مطابق شہری پہلے ہی پرانی نمبر پلیٹس حکومت کو ادائیگی کے بعد حاصل کر چکے ہیں، جو باضابطہ طور پر سرکاری اداروں کی جانب سے جاری کی گئی تھیں۔
مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ میں 12 ایڈیشنل ججز کی تقرری، 46 ناموں پر غور ہوگا
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کو نئی نمبر پلیٹس مفت جاری کرنے کا حکم دیا جائے، کیونکہ شہریوں پر دوبارہ مالی بوجھ ڈالنا غیر منصفانہ ہے۔
درخواست میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ موٹر وہیکل ڈیپارٹمنٹ اور ٹریفک پولیس نے اس معاملے کو کاروبار بنا لیا ہے اور نمبر پلیٹس کے حصول کے لیے شہریوں سے رقم وصول کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: کےایم سی کے ٹھیکوں میں عدم شفافیت کاکیس؛ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کا سماعت سے انکار
مزید کہا گیا ہے کہ نئی نمبر پلیٹس کی فراہمی میں سرکاری اداروں کی جانب سے مہینوں تاخیر کی جا رہی ہے، جب کہ سڑک کنارے بیٹھے افراد جعلی نمبر پلیٹس بنا رہے ہیں۔ اس کے باوجود ٹریفک پولیس شہریوں کو غیر ضروری طور پر حراساں کر رہی ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ شہریوں پر جرمانے اور گاڑیوں کی ضبطگی کا عمل فوری بند کیا جائے۔ اس مقدمے میں سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، موٹر وہیکل رجسٹریشن ونگ اور ڈی آئی جی ٹریفک کو فریق بنایا گیا ہے۔
عدالت کی جانب سے جلد ابتدائی سماعت کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News