شہر قائد میں مون سون سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی مخدوش عمارتوں کے باعث جانی نقصان کے خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کی حالیہ رپورٹ کے مطابق کراچی میں 570 سے زائد عمارتوں کو خطرناک قرار دیا جا چکا ہے، جن میں سے بڑی تعداد ضلع جنوبی اور بالخصوص لیاری کے مختلف علاقوں میں واقع ہے۔
بول نیوز کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق لیاری میں 106 سے زائد ایسی عمارتیں موجود ہیں جنہیں خطرناک قرار دیا گیا ہے، تاہم ان میں سے کئی عمارتوں میں تاحال شہری رہائش پذیر ہیں۔
حالیہ واقعے میں لیاری کے علاقے بغدادی میں ایک عمارت کے زمین بوس ہونے کے بعد حکام نے اطراف میں موجود دیگر خستہ حال عمارتوں کا جائزہ لیا، لیکن مکینوں کو انخلا کے لیے موثر اقدامات نہ کیے جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے صرف نوٹسز جاری کرنے پر اکتفا کیا جا رہا ہے، جب کہ خطرے کی زد میں رہنے والے افراد اب بھی اپنی جانیں خطرے میں ڈالے ان عمارتوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
بلڈنگ کنٹرول حکام کے مطابق مون سون کے دوران مخدوش عمارتوں سے متعلق حادثات کے امکانات میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔
بارش کے پانی سے دیواروں اور بنیادوں میں دراڑیں بڑھ جاتی ہیں، جو فوری گرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
