
ملک بھر میں یوم عاشور کے جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہو گئے۔ عزادارانِ امام حسینؑ کی بڑی تعداد نے مختلف شہروں میں جلوسوں میں شرکت کی، جبکہ سیکیورٹی اداروں، ضلعی انتظامیہ اور رضاکاروں نے مربوط حکمت عملی اور مثالی تعاون سے امن و امان برقرار رکھا۔
کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس کھارادر میں واقع حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوا۔ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند کیے گئے راستے کھول دیے گئے ہیں جبکہ ایم اے جناح روڈ اور بابائے اردو سگنل کو ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔
پشاور میں 12 مرکزی ماتمی جلوس بخیروعافیت مکمل ہوئے۔ پولیس کے 12 ہزار سے زائد اہلکار سیکیورٹی پر مامور رہے۔ شہر میں موبائل سگنلز بھی جزوی طور پر بحال کر دیے گئے ہیں۔
آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید اور چیف سیکریٹری نے کوہاٹی گیٹ میں سپریم پوسٹ کا دورہ کیا اور سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا۔
سکھر کے علاقے روہڑی میں تاریخی جلوس شہداء قبرستان میں اختتام پذیر ہوا، جس کے بعد مجلس شام غریباں منعقد کی گئی۔ جلوس میں عزاداروں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
ملتان میں 117 تعزیے اور ذوالجناح کے جلوس نکالے گئے، جو پرامن طور پر اختتام کو پہنچے۔ مرکزی جلوس حرم گیٹ چوک سے برآمد ہوا اور مختلف امام بارگاہوں میں اختتام پذیر ہوا۔
کمشنر ملتان عامر کریم نے امن و امان کی بحالی پر انتظامیہ، پولیس، ریسکیو اداروں اور امن کمیٹی کے کردار کو سراہا۔
لاہور میں شبیہ ذوالجناح کا مرکزی جلوس 200 سے زائد امام بارگاہوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ میں اختتام پذیر ہوا۔ پولیس کے 10 ہزار سے زائد اہلکار تعینات رہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر جلوس کے راستوں پر خصوصی کیمپ اور لنگر کا اہتمام کیا گیا۔ صفائی، ٹریفک اور سیکیورٹی کے حوالے سے جامع اقدامات کیے گئے۔ سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کے مطابق لاہور پولیس کی حکمت عملی سے یوم عاشور پرامن طور پر گزرا۔
رحیم یار خان، شورکوٹ، لیاقت پور، اور خانیوال سمیت دیگر شہروں میں بھی مرکزی جلوس اپنی مقررہ منزل پر اختتام پذیر ہوئے۔ سیکیورٹی ادارے ہائی الرٹ رہے اور کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ملک بھر میں جزوی طور پر موبائل نیٹ ورک سروسز کی بحالی بھی شروع ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News