
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور معروف کاروباری شخصیت ایلون مسک کے درمیان کشیدگی میں شدت آ گئی ہے، جب صدر ٹرمپ نے نہ صرف مسک کو ملنے والی اربوں ڈالر کی وفاقی سبسڈی پر سوال اٹھا دیا بلکہ ان کی شہریت پر بات کرتے ہوئے ملک بدری کا اشارہ بھی دے دیا۔
صدر ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ایلون شاید انسانی تاریخ میں سب سے زیادہ سبسڈی لینے والے فرد ہوں، اگر ہم راکٹ لانچز، سیٹلائٹس اور الیکٹرک کاریں بند کر دیں تو ملک کی بڑی بچت ہوگی۔
مزید پڑھیں: حکومت سے نکلنے کے بعد ایلون مسک کا ٹرمپ پرسنگین الزام
انہوں نے کہا کہ شاید ہمیں ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) سے اس پر اچھی طرح جانچ کرانی چاہیے۔ بہت بڑا پیسہ بچایا جا سکتا ہے۔
یہ بیان اس وقت آیا جب ایلون مسک نے حالیہ ٹیکس اور اخراجات کے بل پر سخت تنقید کرتے ہوئے امریکی قانون سازوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے X (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ میں خود کہہ رہا ہوں سبسڈی ابھی ختم کریں، انہوں ٹرمپ کو پورکی پگ پارٹی کا بھی طعنہ دیا۔
ایلون مسک نے امریکی سینیٹ میں ٹیکس اور اخراجات کے بل پر بحث شروع ہونے کے ساتھ ہی صدر ٹرمپ پر جوابی حملہ کیا۔ ایک طویل سلسلہ وار پوسٹس میں انہوں نے قانون سازوں کو وعدہ خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بل مکمل طور پر پاگل پن اور تباہ کن ہے۔
مزید پڑھیں: ایلون مسک کی صدر ٹرمپ کے کٹوتی بل پر شدید تنقید
ایلون مسک 1971 میں جنوبی افریقہ کے شہر پریٹوریا میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 17 برس کی عمر میں کینیڈا ہجرت کی اور اپنی والدہ کی شہریت کے ذریعے کینیڈین شہری بنے۔
بعدازاں وہ تعلیم کے لیے امریکہ آئے اور 2002 میں انہوں نے امریکی شہریت حاصل کی۔ یوں وہ جنوبی افریقہ، کینیڈا اور امریکہ تینوں ممالک کے شہری ہیں۔
واضح رہے کہ ایلون مسک کی کمپنی SpaceX امریکی حکومت کے ساتھ کئی اہم معاہدے رکھتی ہے، جن میں NASA اور محکمہ دفاع (DoD) کے ساتھ معاہدے شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News