
شہر قائد میں رواں سال بچوں کے اغوا اور گمشدگی کے واقعات میں ہوش ربا اضافہ دیکھا گیا، بچوں کے اغوا اور گمشدگی کے 597 کیسز رپورٹ ہوئے۔
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سال 2025 کے پہلے 6 ماہ کے دوران بچوں کے اغوا اور پراسرار گمشدگی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب پولیس گزشتہ روز اغوا کئے گئے 13 مزدوروں کو بازیاب کرانے میں تاحال ناکام
پولیس اور ایک غیر سرکاری تنظیم کے مشترکہ اعدادوشمار کے مطابق، جنہیں بول نیوز نے حاصل کیا، جنوری سے جون تک 597 بچے لاپتہ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ان میں سے 579 بچوں کو بازیاب کرایا گیا، تاہم اب بھی 18 سے زائد والدین اپنے بچوں کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ لاپتہ ہونے والے بچوں میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں شامل ہیں، جبکہ زیادہ تر کیسز نومولود سے 6 سال کی عمر کے بچوں کے ہیں، جن کے اغوا کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور: 100 روز میں جنسی درندگی اور اغواء کے 1033 واقعات رپورٹ
اعدادوشمار کے مطابق جون کا مہینہ سب سے زیادہ خطرناک رہا، جس میں 126 بچوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات درج کیے گئے۔ دیگر مہینوں میں جنوری میں 108، فروری میں 85، مارچ میں 80، اپریل میں 103، اور مئی میں 95 کیسز سامنے آئے۔
شہر کے مختلف اضلاع میں صورتحال مزید تشویشناک ہے۔ ضلع ایسٹ سے 130، ملیر سے 112، ویسٹ سے 90، سینٹرل سے 74، کیماڑی سے 68، کورنگی سے 52، سٹی سے 39 اور ساوتھ سے 32 بچوں کے لاپتہ ہونے کی رپورٹیں درج کی گئیں۔
مزید پڑھیں: کراچی میں بچوں کے مبینہ اغواء کے واقعات میں اضافہ، والدین پریشان
گمشدگی کے زیادہ تر واقعات گلشن اقبال، بلدیہ ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن، محمود آباد، نمائش، گڈاپ، ماڑی پور، کورنگی، لانڈھی، قائدآباد اور گلستان جوہر جیسے گنجان آباد علاقوں میں رپورٹ ہوئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بعض کیسز میں بچے خود گھروں سے نکل جاتے ہیں یا خاندانی تنازعات کی وجہ سے لاپتہ ہوتے ہیں، تاہم اغوا جیسے پہلو کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ شہر میں بچوں کے تحفظ کے لیے مؤثر حکمت عملی، خصوصی یونٹس اور والدین میں آگاہی کی فوری ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News