
کراچی کے علاقے لیاری میں پانچ منزلہ رہائشی عمارت کے زمین بوس ہونے کے افسوسناک واقعے کے بعد ایس بی سی اے کے افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ واقعے کی تحقیقات کے دوران ایس بی سی اے کی مبینہ غفلت اور کرپشن سامنے آنے پر نئے تعینات ڈائریکٹر جنرل نے سخت اقدامات کا عندیہ دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی، لیاری ریسکیو آپریشن مکمل، 27 افراد جاں بحق
ڈی جی ایس بی سی اے کے جاری کردہ نئے حکم نامے میں تمام افسران اور عملے کو پندرہ روز کے اندر اپنے مکمل اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
حکم نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ افسران گزشتہ پانچ سالوں کے دوران حاصل کردہ تمام جائیدادوں، گاڑیوں، بینک اکاؤنٹس اور دیگر مالی اثاثوں کا ریکارڈ دفتر میں جمع کرائیں۔
مزید پڑھیں: لیاری بلڈنگ حادثہ: سندھ حکومت کا لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان
ذرائع کے مطابق لیاری حادثے کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے ایس بی سی اے پر شدید دباؤ ہے، اور اعلیٰ سطح پر بدعنوانی اور غفلت کے معاملات کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف حالیہ واقعے کی تحقیقات کا حصہ ہے بلکہ مستقل اصلاحاتی عمل کے تحت بدعنوان افسران کا احتساب بھی اس کا مقصد ہے۔
واضح رہے کہ لیاری میں عمارت کے گرنے سے 27 سے زائد افراد جان سے گئے، جس کے بعد سے عوامی حلقے اور شہری سماجی تنظیمیں مسلسل ایس بی سی اے کی کارکردگی پر سوال اٹھا رہی تھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News