سپر سونک جہاز کے حوالے سے ناسا نے ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ نئے تجربے نے NASA کی خاموش سپر سونک پرواز کے خواب کو حقیقت کے قریب پہنچا دیا ہے۔
NASA کی Quesst مشن کے تحت، X-59 جہاز کو ٹیسٹ کیا گیا تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ آیا یہ کم شور پیدا کرتے ہوئے آباد علاقوں کے اوپر پرواز کر سکتا ہے یا نہیں۔
پچھلے ہفتے کیلیفورنیا کے ایئر فورس پلانٹ 42، پامڈیل میں X-59 نے خود سے رن وے پر ٹیکسی کی، جہاں انجینئرز اور فلائٹ کریو نے اس کی اسٹرنگ، بریکنگ اور دیگر اہم افعال کا جائزہ لیا۔
اس کامیاب ٹیسٹ کو NASA کے مطابق X-59 کی پہلی پرواز کے لیے ایک آخری رکاوٹ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ گزشتہ سال، NASA کے انجینئرز نے Lockheed Martin کی سہولت میں اس طیارے کے سسٹمز کو جانچنے کے لیے فائرنگ شروع کی تھی تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ یہ کام کر رہا ہے۔
X-59 کا مقصد 2026 میں شہری علاقوں کے اوپر پرواز کر کے ان سے یہ پوچھنا ہے کہ اس کی آواز کیسی ہے جب وہ آواز کی رفتار سے تجاوز کرتا ہے۔
غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق اگر یہ طیارہ کامیابی سے کام کرتا ہے، تو یہ شور کی بجائے ایک نرم آواز پیدا کرے گا، جو عام سپر سونک طیاروں کے گرجنے والے بوم سے بالکل مختلف ہوگی۔
X-59 میں ونڈشیلڈ نہیں ہے کیونکہ پائلٹ اس کے اوپر سے نہیں دیکھ سکتا۔ اس کے دلٹا نما پرواز کے پروں کی پیمائش 29.5 فٹ ہے اور اس کا زیادہ سے زیادہ ٹیک آف وزن 32,300 پاؤنڈ ہے، جو کئی تجارتی طیاروں سے ہلکا ہے۔
اب، NASA کے انجینئرز X-59 کی ٹیکسی کی رفتار کو بڑھائیں گے، لیکن وہ اس رفتار تک نہیں پہنچیں گے جہاں یہ اڑنے کے لیے تیار ہو۔
اس سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو امریکہ اور عالمی ریگولیٹرز کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ تجارتی سپر سونک پروازوں کے لیے شور کے نئے معیار وضع کیے جا سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
