
سندھ حکومت اور WWF پاکستان کی مشترکہ حکمت عملی، منچھر جھیل کی بحالی کیلئے 8 ملین ڈالر کا منصوبہ تیار کرلیا۔
سندھ حکومت اور ورلڈ وائلڈ فنڈ (WWF) پاکستان نے منچھر جھیل کو سیلاب، خشک سالی اور ماحولیاتی بحرانوں سے بچانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کرلی ہے۔
اس ضمن میں صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو سے “ریچارج پاکستان” منصوبے کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں سینئر ڈائریکٹر ریچارج پاکستان فواد حیات، برگیڈیئر (ر) محمد امجد آزاد سمیت دیگر ماہرین شامل تھے۔
مزید پڑھیں: کوٹری بیراج پر پینے کا پانی خطرناک حد تک زہریلا ہونے کا انکشاف
ملاقات میں جھیل کی بحالی کے لیے 7 سالہ ریچارج پاکستان منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس پر 8 ملین ڈالر (تقریباً 2.25 ارب روپے) لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ 2031 تک مکمل ہوگا۔
سینئر ڈائریکٹر ریچارج پاکستان فواد حیات کے مطابق منصوبے کا بنیادی مقصد منچھر جھیل کو ماحولیاتی تباہی، سپر فلڈز، شدید بارشوں، ہیٹ ویوز اور خشک سالی جیسے ابھرتے چیلنجز سے محفوظ بنانا ہے۔
منصوبے کے تحت جھیل کے پرانے پانی کے راستوں کو بحال کرنے کے لیے 30 کلومیٹر تک کھدائی و مرمت کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: دریائے سندھ میں منچھرجھیل کا پانی داخل، محکمہ آبپاشی نے خطرے سے خبردار کردیا
وزیر آبپاشی جام خان شورو نے منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ جھیل کی موجودہ حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ مین نارا ویلی ڈرین سمیت شہروں اور زرعی زمینوں سے آنے والے گندے پانی نے جھیل کو کھارا بنا دیا ہے، جس سے اس کا قدرتی ماحول بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
جام خان شورو نے کہا کہ حکومت سندھ منچھر جھیل کے پانی کو صاف کرنے، ماحولیاتی نظام کی بحالی اور مقامی آبادی کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے WWF پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔
منصوبے میں گاجی شاہ، واہی پاندھی، قصبو، ٹنڈو رحیم خان، حاجی خان شاہانی، ہالیلی ندی اور چھنی کے علاقے بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News