
اسرائیل نے غزہ سٹی پر حملوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں بھوکے اور بے گھر فلسطینی ایک بار پھر نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔
قطری خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کا مرکز غزہ سٹی کے علاقے زیتون، صبرا، رِمال اور تفاح ہیں، جہاں مسلسل فضائی و زمینی حملوں سے درجنوں افراد جاں بحق اور محلے کھنڈرات میں تبدیل ہوگئے۔ صرف اتوار کے روز الاہلی عرب اسپتال پر بمباری میں 7 فلسطینی شہید ہوئے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ سٹی پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دے دی
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو زبردستی جنوبی غزہ منتقل کرنے کا منصوبہ ان کی تکالیف میں مزید اضافہ کرے گا۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں ایک انسانی ساختہ قحط جنم لے رہا ہے اور نصف ملین فلسطینی قحط کے دہانے پر ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک سے مزید 7 فلسطینی جاں بحق ہوئے، جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ یوں اب تک بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 258 تک پہنچ گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اتوار کے روز مجموعی طور پر 57 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 38 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل تھے۔ اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں اب تک تقریباً 62 ہزار فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل غزہ پر قبضے کی کوششوں سے باز آ جائے، پاکستان اور چین کا سلامتی کونسل میں واضح انتباہ
اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ بے گھر ہونے والوں کے لیے جنوبی غزہ میں خیمے اور پناہ گاہیں فراہم کی جائیں گی، تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس اقدام کو نسل کشی اور جبری بے دخلی قرار دیا ہے۔ حماس نے بھی اسے نسل کشی کی نئی لہر اور بے رحمانہ فریب قرار دیا۔
اس وقت غزہ میں خوراک کی شدید کمی ہے، شہریوں کو معمولی مقدار میں دال یا چاول کے لیے بھی فلاحی کچن کے سامنے گھنٹوں قطار میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔
ایک خاتون زینب نباحان نے بتایا کہ میرے بچے دنوں سے روٹی کے بغیر ہیں، ہم صبح سویرے کھانے کے لیے لائن میں لگتے ہیں اور شام تک خالی ہاتھ لوٹنے کا خدشہ رہتا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق ہر پانچ میں سے ایک بچہ غذائی قلت کا شکار ہے جبکہ 40 ہزار شیرخوار اور ایک لاکھ دیگر بچے جان لیوا غذائی قلت سے دوچار ہیں۔
غزہ کے امدادی کارکن امجد شوا نے کہا کہ انسانی نظام تباہی کے دہانے پر ہے، ہم محدود وسائل کے ساتھ عوام کے درمیان کھڑے ہیں مگر اسرائیل کے حملے اور محاصرے نے حالات ناقابلِ برداشت بنا دیے ہیں۔
اقوام متحدہ اور عالمی ادارے مسلسل جنگ بندی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی نظام بحال کرنے پر زور دے رہے ہیں، تاہم اسرائیل کی کارروائیوں کے باعث لاکھوں فلسطینی اب بھی بھوک، بمباری اور بے دخلی کے دہریں عذاب جھیلنے پر مجبور ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News