
غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی کے مکینوں کو ایک مرتبہ پھر انخلا کا حکم جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے شہر نہ چھوڑا تو علاقے پر تباہ کن حملے کیے جائیں گے۔
عالمی میڈیا کے مطابق غزہ میں فوجی طیاروں سے گرائے گئے پمفلٹس میں لکھا گیا ہے: ’’یہ آخری وارننگ ہے، غزہ سٹی فوراً خالی کردو۔‘‘
اس اعلان کے بعد شہر میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور ہزاروں افراد محفوظ مقامات کی جانب نکلنے لگے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ حماس اگر مغویوں کو رہا نہ کرے اور ہتھیار نہ ڈالے تو غزہ سٹی پر ’’طاقتور طوفان‘‘ مسلط کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی فوج کا ہدف حماس کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی شہریوں کو جلد از جلد علاقے سے نکلنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ فوج بڑے پیمانے پر کارروائی کی تیاری کر رہی ہے۔
فوجی اعلان کے مطابق یہ آپریشن حماس کے مراکز، سرنگوں اور اسلحہ کے ذخائر کو نشانہ بنائے گا۔ تاہم اس پیش قدمی سے لاکھوں عام شہری بھی متاثر ہوں گے جو پہلے ہی جنگ اور محاصرے کے باعث بدترین حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔
اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی وارننگ کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ سٹی میں تقریباً دس لاکھ افراد موجود ہیں اور ان کے پاس محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی کوئی سہولت نہیں ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ شہریوں کو جبراً بے دخل کرنے کے بجائے فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 11 ماہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 64 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
اسرائیل کی نئی وارننگ نے خدشہ بڑھا دیا ہے کہ آنے والے دنوں میں غزہ سٹی بدترین تباہی کا سامنا کرے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News