
وزارتِ خزانہ میں پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان اہم مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، جس میں مالی، انتظامی اور ریونیو سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے گریڈ 17 سے 22 تک کے سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے لیے قانون سازی پر زور دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے صوبوں میں تعینات افسران کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق بھی قانونی اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاکہ شفافیت کو فروغ دیا جا سکے اور بدعنوانی کی روک تھام کی جا سکے۔
مذاکرات میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ریونیو بڑھانے کے اقدامات اور موجودہ مالی سال کے ریونیو ہدف کے حصول پر بھی زور دیا گیا ہے۔
تاہم، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں حالیہ سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان نے ریونیو اہداف پر نظرثانی کی تجویز دی ہے۔
آئی ایم ایف نے اینٹی منی لانڈرنگ کے حوالے سے اقدامات پر رپورٹ طلب کر لی ہے اور زور دیا ہے کہ اس حوالے سے صوبائی سطح پر بھی مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ چاہتا ہے کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے مرکز اور صوبے مل کر مربوط حکمت عملی اپنائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News