
شہر قائد میں چند منٹ کی بارش نے ایک بار پھر انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھول دیا، جگہ جگہ بارش کا پانی جمع، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، اور نتیجہ شہر بھر میں قیامت خیز ٹریفک جام کی صورت میں نکلا۔
بارش کے بعد شارع فیصل، ایم اے جناح روڈ، صدر، نمائش چورنگی، گرومندر، اور جہانگیر روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جبکہ جیل چورنگی، حسن اسکوائر اور یونیورسٹی روڈ پر شہری پانی میں پھنسی موٹر سائیکلیں دھکیلنے پر مجبور ہو گئے۔
قیوم آباد، بروکس چورنگی، کالاپل، نیپا چورنگی اور لیاری ایکسپریس وے جیسے اہم مقامات بھی شدید ٹریفک جام کی لپیٹ میں آ گئے۔
دفاتر سے گھروں کو لوٹنے والے ہزاروں شہری پیاسے تھکے اور بے بس گھنٹوں سڑکوں پر پھنسے رہے۔
کورنگی انڈسٹریل ایریا میں نالے ابل پڑے، پانی سڑکوں پر بہنے لگا، اور ٹریفک رینگتی ہوئی چلتی رہی۔ ملیر 15 سے قائدآباد تک قومی شاہراہ پر بھی بدترین ٹریفک جام نے شہریوں کو بے حال کر دیا۔
طارق روڈ، جمشید ٹاؤن، گلشن اقبال اور سفاری پارک کے اطراف میں بھی حالات مختلف نہ تھے۔
شہریوں کی موٹرسائیکلیں پانی میں بند ہو گئیں، کاریں جام میں پھنسی رہیں، ایمبولینسز تک راستہ نہ پا سکیں۔
انتظامیہ غائب، ٹریفک پولیس بے بس، اور عوام پریشان سوال یہ ہے کہ ہر بار بارش کے بعد یہی مناظر کیوں دہراتے ہیں؟
بارش سے پیدا ہونے والا یہ ٹریفک کا بحران صرف سڑکوں پر نہیں، شہریوں کے صبر، وقت اور صحت پر بھی ایک کاری ضرب ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News