
یورپی فٹبال کی نگران تنظیم یو ای ایف اے (UEFA) آئندہ ہفتے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرنے جا رہی ہے، جس میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے سے متعلق اہم فیصلہ متوقع ہے۔
یہ پیش رفت اقوامِ متحدہ کے کمیشن آف انکوائری کی اُس رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں غزہ میں اسرائیل پر نسل کشی کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق، یو ای ایف اے کی ایگزیکٹو کمیٹی کے بیشتر ارکان اسرائیل پر پابندی کے حق میں ہیں، جب کہ کئی قومی فٹبال فیڈریشنز نے بھی اس اقدام کی حمایت کی ہے۔
اگر اسرائیل پر پابندی عائد کی جاتی ہے تو وہ 2026 کے فیفا ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے یورپی کوالیفائرز میں حصہ نہیں لے سکے گا، جو کہ یو ای ایف اے کے تحت منعقد ہوتے ہیں۔ اس ممکنہ پابندی سے فیفا پر بھی اسرائیل کے خلاف اقدامات کے لیے دباؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ یو ای ایف اے نے اگست میں سپر کپ فائنل کے موقع پر بچوں کا قتل بند کرو، شہریوں کا قتل بند کرو کے عنوان سے ایک بینر بھی تیار کیا تھا، جو پیرس سینٹ جرمین اور ٹوٹنہم ہاٹسپر کے درمیان اٹلی کے شہر اُڈینے میں کھیلے گئے میچ کے دوران نمایاں کیا گیا۔
اس ہفتے، اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے بھی فیفا اور یو ای ایف اے سے اسرائیل کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی فٹبال سے اسرائیل کی معطلی ایک ضروری قدم ہے تاکہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جاری نسل کشی کا سدباب کیا جا سکے۔
اقوامِ متحدہ کے ماہرین کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کھیلوں کی دنیا کو یہ تاثر نہیں دینا چاہیے کہ حالات معمول کے مطابق ہیں۔ جن ممالک کے قومی دستے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہوں، اُنہیں ماضی کی طرح بین الاقوامی سطح پر معطل کیا جا سکتا ہے اور کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اس وقت 2026 ورلڈ کپ یورپی کوالیفائرز کے گروپ I میں ناروے اور اٹلی کے بعد تیسرے نمبر پر موجود ہے۔
ناروے نے اعلان کیا ہے کہ وہ 11 اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف اوسلو میں ہونے والے میچ کی تمام آمدنی غزہ میں انسانی امداد کے لیے ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کو عطیہ کرے گا، واضح رہے کہ اسرائیل کا اگلا میچ 14 اکتوبر کو اٹلی کے خلاف شیڈول ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News