
کراچی میں بکنے والا دودھ، دودھ نہیں بلکہ بیماریوں کا بم بن چکا ہے!
سندھ فوڈ اتھارٹی کی حالیہ رپورٹ نے عوام کے ہوش اُڑا دیے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ شہر قائد کے بیشتر دودھ فروش زہریلے کیمیکلز، نمک، ڈٹرجنٹ اور پانی کی ملاوٹ سے صحت کے قاتل مشروب بیچ رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کی مختلف دکانوں سے حاصل کیے گئے 127 دودھ کے نمونوں میں سے 55 فیصد میں صحت دشمن اجزاء کی خطرناک مقدار پائی گئی۔
رپورٹ کے مطابق 15 دکانوں کے دودھ میں کپڑے دھونے والا ڈٹرجنٹ ملا ہوا تھا، 22 میں سوڈا اور نمک کی ملاوٹ، 22 نمونوں میں مختلف اقسام کی چینی جبکہ 19 دکانوں کے دودھ میں پانی ملا ہوا پایا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈٹرجنٹ کی آمیزش کا مقصد دودھ کو گاہکوں کے سامنے تازہ دکھانا ہے، مگر درحقیقت یہ دودھ جگر، گردے اور ہاضمے کے نظام کو تباہ کرنے والا زہر بن چکا ہے۔
رپورٹ میں سب سے خطرناک صورتحال ضلع ملیر کی دیکھی گئی، جہاں 20 میں سے 15 نمونے ملاوٹی نکلے یعنی ہر دوسرا گلاس بیماری کی ضمانت بن چکا ہے!
یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن نے دودھ کی قیمت میں 50 روپے فی لیٹر اضافے کا مطالبہ کر رکھا ہے یعنی عوام کو نہ صرف زہریلا دودھ پلایا جا رہا ہے بلکہ اس پر مزید قیمت بھی مانگی جا رہی ہے!
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News