
یروشلم/غزہ: اسرائیل نے غزہ پر طوفانی حملوں کا عندیہ دیتے ہوئے کا ہے کہ اگر حماس نے ہتھیار ڈالنے اور یرغمالیوں کی رہائی کا فیصلہ نہ کیا تو پورا غزہ تباہ کر دیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاتز نے خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر پر آج آسمان سے ’’طاقتور طوفان‘‘ اترے گا اور اگر حماس نے ہتھیار ڈالنے اور یرغمالیوں کی رہائی کا فیصلہ نہ کیا تو پورا غزہ تباہ کر دیا جائے گا۔
وزیرِ دفاع نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف حصوں میں شدید فضائی اور زمینی کارروائیوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے غزہ میں مزید فوجی دستے بھیجنے کی منظوری دے دی ہے جبکہ فضائیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ اہداف پر ’’بھرپور اور فیصلہ کن‘‘ حملے جاری رکھے جائیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ غزہ کے عوام کے لیے ’’آخری وارننگ‘‘ ہے۔ ان کے مطابق اگر حماس نے یرغمالیوں کو رہا کرنے اور جنگی سرگرمیاں ختم کرنے سے انکار کیا تو اسرائیلی کارروائیوں کا نتیجہ غزہ کی مکمل تباہی کی صورت میں نکلے گا۔
اسرائیل کی جانب سے اس دھمکی آمیز موقف کے بعد غزہ کے شہری شدید خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق رات بھر شہر کے مختلف علاقوں پر بمباری کی گئی، جس کے باعث درجنوں مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے اور کئی خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔ ہسپتالوں میں زخمیوں کی بڑی تعداد لائی جا رہی ہے جبکہ طبی سہولیات پہلے ہی ناکافی ہیں۔
دوسری جانب حماس نے اسرائیلی مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے عوام کو جھکایا نہیں جا سکتا۔ حماس کے مطابق یرغمالیوں کا معاملہ صرف جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے تناظر میں ہی زیرِ غور آ سکتا ہے۔
بین الاقوامی برادری کی جانب سے اسرائیل کے تازہ بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ بڑے پیمانے پر تباہی سے انسانی المیہ مزید بڑھ جائے گا اور لاکھوں بے گناہ شہری متاثر ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News